بھارت کا جنگی جنون اور جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ
اپریل 24, 2016 - 4:33 PM
- News Code : 749574
- Source : jang
پاکستان نے آبدوز سے ایٹمی بیلسٹک میزائل کے پہلے بھارتی تجربے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اب سمندری ایٹمی دوڑ بھی شروع کر دی ہے ، تجربے کی پیشگی اطلاع نہ دینا تشویشناک اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے.

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے آبدوز سے ایٹمی بیلسٹک میزائل کے پہلے بھارتی تجربے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے اب سمندری ایٹمی دوڑ بھی شروع کر دی ہے ، تجربے کی پیشگی اطلاع نہ دینا تشویشناک اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے، بیلسٹک میزائل کے تجربے پرعالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے ، بھارت کیساتھ اچھی ہمسائیگی اور تعلقات کے خواہاں ہیں تاہم وہ پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث رہا، بھارت پٹھانکوٹ حملے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے جو کہ افسوس ناک ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان اور بھارت ایک معاہدے کے تحت اس امر کے پابند ہیں کہ وہ بیلسٹک میزائل کے تجربے سے پہلے ایک دوسرے کو مطلع کرینگے ، مگر بھارت نے ایسا نہیں کیا، پیشگی آگاہ نہ کرنے پر کوئی بھی ملک تجربے کو اپنے اوپر حملہ تصور کر سکتا ہے ، بھارت کی طرف سے ایٹمی آبدوزوں کے بیڑے کی تیاری ایک سنجیدہ معاملہ ہے جس کے خطے میں تزویراتی توازن پر اثرات مرتب ہونگے ۔ بھارت کی طرف سے روایتی ہتھیاروں کے ساتھ ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ وہ خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے جنگی جنون میں مبتلا ہو چکا ہے۔ اس نے پہلے ایٹمی دھماکے کر کے جنوبی ایشیا کے خطے میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع کی اب ایٹمی آبدوز سے ایٹمی بیلسٹک میزائل کے تجربے سے بحرہند میں ایٹمی ہتھیاروں کی نئی دوڑ شروع ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اگر بحرہند میں بھی اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوتی ہے تو اس سے پورے خطے کی سلامتی داؤ پر لگ جائے گی۔ ایک جانب جنوبی ایشیا میں غربت اور بیروز گاری تیزی سے بڑھ رہی ہے‘ بنیادی سہولیات کی فراہمی تو رہی ایک طرف بھارت کے بڑے بڑے شہروں میں لاکھوں افراد فٹ پاتھ پر سونے پر مجبور ہیں مگر بھارتی حکومت غربت میں پسے ہوئے اپنے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے بجائے بجٹ کا بڑا حصہ میزائل اور ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری پر خرچ کر کے اپنے جنگی جنون کو تسکین دے رہی ہے۔ جنگی طاقت کے نشے میں بھارت نے عالمی قوانین کی پرواہ نہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایٹمی میزائل تجربے سے آگاہ کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی۔ایک جانب عالمی طاقتیں ایٹمی ہتھیاروں کو دنیا کے وجود کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے انھیں ختم کرنے پر زور دے رہی ہیں تو دوسری جانب وہ بھارت کی جانب سے شروع کیے گئے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات پر مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جو اس امر پر دلالت کرتی ہے کہ بھارت کو درپردہ ان عالمی طاقتوں ہی کی حمایت حاصل ہے۔ عالمی طاقتوں کی اس مجرمانہ خاموشی نے جنوبی ایشیا کے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے۔