شہر حیدرآباد میں ٹرافک پولیس کی طرف سے موٹر سیکل چلانے والوں کے لیے ہیلمیٹ کو ضروری قرار دیا گیا۔ اور اس پر عمل نہ کرنے والوں کو بھاری چلانات بھیجے جارہے ہیں۔ پولیس کانسٹیبل کے ہاتھوں میں ڈیجیٹل کیمرے دے دییے گئے جس وہ دور کھڑے فوٹو گرافی کررہے ہیں۔
ایک طرف عوام پر قانون پر عمل کرنے کے لیے پولیس سختی کرتی نظر آتی ہے تو دوسری جانب قانون کی حفاظت کرنے والے خود عمل نہیں کرتے نظر آتے ہیں۔ 
ایک ایسی ہی فوٹو سوشیل نیٹ ورکنگ پر گشت کررہی ہے جو شہر کے معظم جاہی مارکٹ چوراہا پر22 اپریل 2016 جمعہ کے روز دوپہر 2:10 منٹ پر لی گئی ہے۔ جس میں دو پولیس اہلکار بغیر ہیلمیٹ کے نظر آرہے ہیں۔
پولیس کے وہ کانسٹیبل کہاں ہے جو تصویرکشی کرتے ہیں۔ تب انکی کوئی فوٹو کیوں نہیں لی۔
پیچھلے مہینے بھی ایک پولیس اہلکار موٹر سیکل پر فون پر بات کرتے ہوئے گاڑی چلارہے تھے جو سوشیل نیٹ ورکنگ پر گشت کررہی تھی ۔ اس پر ٹرافک پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے انہیں چلان بھیجا تھا۔ 
چلچلاتی دھوپ سے عوام پہلے ہی پریشان ہے اورادھر پولیس ہیلمیٹ کے لیے سختی کررہی ہے۔ 
پولیس گرما کے موسم تک اسے رعایت دیتی ہے عوام کو کچھ راحت مل سکتی ہے۔ 
قانون پر عمل کرنا ہر شہری پر فرض ہے۔ ٹرافک پولیس کو چاہیئے کہ ہیلمٹ کے لیے عوام میں شعور بیداری مہم شروع کی جائے۔