وزیراعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد سے فرقہ وارانہ فسادات کی تعداد انتہائی کم ہوگئی ہے حکومت نے اس فلسفہ کے ساتھ فسادات پر کنٹرول کیا ہے کہ جب تک ملک میں خیرسگالانہ ماحول نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا اور یہ کہ خیرسگالی ترقی کی گارنٹی ہے۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے یہاں یو این آئی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہگنی لازمی ہے اس لئے مودی حکومت نے ایک طرف جہاں اقلیتوں ، خاص طور پر مسلمانوں کی تعلیمی، سماجی اور معاشی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے وہیں اس نے فرقہ وازرانہ ہم آہنگی کو اپنی خصوصی ترجیحات میں شامل کیا ہے۔
انہوں نے فرقہ وارانہ فسادات کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال 2005 میں 779 فسادات ہوئے جس میں تقریباً 150 افراد مارے گئے جبکہ 2006 میں 697 فسادات میں 133 افراد مارے گئے