shia news

امریکہ میں ایران کے اثاثوں کو ضبط کرنا کھلی ڈکیتی ہے: ڈاکٹر حسن روحانی
 
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں امریکہ میں ایران کے اثاثوں میں سے دو ارب ڈالر نکالنے کے عدالتی فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے ملت ایران کی نمائندگی میں قوم کے حقوق کی بازیابی کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا ہے اور وہ نتیجے پر پہنچنے تک اس راستے کو جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا یہ بات کہ دنیا کے کسی بھی گوشے میں کوئی عدالت یا قانون ساز ادارہ ملت ایران کے حقوق اور اثاثوں کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنا چاہے تو یہ مکمل طور پر غیرقانونی اور بین الاقوامی قوانین اور اس تحفظ کی خلاف ورزی ہے کہ جو دنیا میں قانونی لحاظ سے مرکزی بینکوں کو حاصل ہے۔ صدر مملکت نے امریکی عدلیہ اور مقننہ کی جانب سے اس قسم کے دباؤ، غیرقانونی احکام اور فیصلوں کو بین الاقوامی ڈکیتی اور امریکہ کے لیے قانون کی رسوائی قرار دیا اور کہا کہ پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ امریکی مقننہ کے اراکین کوئی قانون پاس کریں اور عدلیہ کو اس موضوع یا اس سے ملتے جلتے موضوعات کے لیے مجبور کریں۔ صدر مملکت نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران کبھی بھی اپنے حقوق سے چشم پوشی نہیں کرے گی، کہا کہ دشمنوں نے برسوں تک بین الاقوامی معاہدوں کے برخلاف ملت ایران کو ایٹمی توانائی کے استعمال میں اپنے حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کی اور اس سلسلے میں انھوں نے بین الاقوامی اداروں میں ایران کے خلاف قراردادیں منظور کیں لیکن ملت ایران نے استقامت و پائیداری سے اور اپنی سیاسی طاقت و توانائی کو استعمال کر کے اپنا حق لے لیا۔