’’ ہندوستان میرا گھر ہے اور یہیں مجھے مرنا ہے‘‘

 

اٹلی میں پیدا ہونے پر فخر، مودی یہ بات سمجھ نہیں سکتے ، سونیا گاندھی کا جذباتی خطاب

تھرواننتاپورم ۔ 9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اٹلی نژاد ہونے پر کی جارہی تنقیدوں کا انتہائی جذباتی انداز میں جواب دیتے ہوئے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے آج کہا کہ ہندوستان ہی ان کا گھر ہے۔ یہیں ان کی استھیاں اپنے چاہنے والوں کے ساتھ گھل مل جائیں گی۔ صدر کانگریس نے آج ایک انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کو شدید تنقیدوں کا نشانہ بنایا جنہوں نے گذشتہ تین دن کے دوران متنازعہ آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملت کے سلسلہ میں سونیا گاندھی کے اٹلی نژاد ہونے کا مسئلہ بار بار اٹھایا۔ سونیا گاندھی نے آج کہا کہ وہ کچھ نجی باتیں آپ سے کرنا چاہتی ہیں اور اس میں کوئی سیاسی بات نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کانگریس پارٹی اور بالخصوص ان (سونیا) کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ واضح کرنا چاہتی ہیکہ یقینا ان کی پیدائش اٹلی میں ہوئی۔ وہ اندرا گاندھی کی بہو کی حیثیت سے 1968ء میں ہندوستان آئی ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کے 48 سال ہندوستان میں گذارے۔ یہی ان کا گھر ہے۔ یہی ان کا ملک ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں 48 سال کے دوران آر ایس ایس، بی جے پی اور بعض دیگر جماعتوں نے ہمیشہ انہیں پیدائش کے تعلق سے نشانہ بناتے رہے لیکن انہیں اپنے والدین پر فخر ہے جہاں ان کی پیدائش ہوئی۔ انہیں اس بارے میں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی اور یقینا اٹلی میں ان کے رشتہ دار موجود ہیں۔ ان کی 93 سالہ ماں اور دو بہنیں اٹلی میں ہیں لیکن وہ وہیں رہتی ہیں اور ہندوستان میرا ملک ہے اور میرے اپنوں کا خون یہاں کی سرزمین میں ملا ہوا ہے۔ میں بھی اپنی آخری سانس یہیں لوں گی اور میری استھیاں بھی آپ کے اور میرے چاہنے والوں کے ساتھ مل کر بہیں گی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا مقصد صرف ان کی کردارکشی ہے اور ان کے بارے میں جھوٹی باتیں پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میری ملک سے وابستگی کو جھوٹا ثابت کرنے کیلئے کسی بھی حد تک گر سکتے ہیں لیکن ہندوستان کیلئے میرے دل میں جو محبت ہے اس سچائی کو وہ کبھی نہیں بدل پائیں گے۔ مجھے توقع نہیں ہیکہ وزیراعظم نریندر مودی ان احساسات کو سمجھ پائیں گے لیکن مجھے پتہ ہیکہ عوام ضرور سمجھیں گے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس یا پارٹی کے کسی لیڈر کا نام لئے بغیر کہا تھا کہ اگر اٹلی میں عدالت یہ کہتی ہیکہ پیشرو حکومت نے رقم ہڑپ کی ہے تو پھر اس میں وہ کیا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا تھا کہ کیا آپ کے کوئی رشتہ اٹلی میں رہتے ہیں؟ مودی نے کہا تھا کہ انہوں نے کبھی اٹلی نہیں دیکھا اور کبھی وہاں نہیں گئے اور نہ کسی سے ملاقات کی۔ اگر کوئی اٹلی نژاد ملزم ہیں تو پھر ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ سونیا گاندھی نے نریندر مودی پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ۔ این ڈی اے کو اس لئے خوف ہے کیونکہ کانگریس اقلیتوں، غریب، کسانوں، دلتوں اور خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے نریندر مودی آپ کو امیدیں اور وعدوں کے ذریعہ ووٹ حاصل کرتے ہیں اور پھر وزیراعظم بنتے ہی عوام کو دھوکہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا ایک اور کارنامہ یہ ہیکہ اس نے جمہوریت کی جڑیں کمزور کردی ہیں۔ جمہوری طور پر منتخبہ حکومتوں کو غیر قانونی و غیردستوری طور پر معزول کیا جارہا ہے۔ پارلیمانی روایات کو ختم کیا جارہا ہے۔