شاہ خراسان

وبلاگ اطلاع رسانی اخبار و احوال جہاں اسلام ، تبلیغ معارف شیعی و ارشادات مراجع عظام ۔

۷۰ مطلب در خرداد ۱۳۹۵ ثبت شده است

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی بھوک ہڑتال سترہویں دن بھی جاری جبکہ طبعیت ناساز

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کی بھوک ہڑتال سترہویں دن بھی جاری جبکہ طبعیت ناساز

 

  • News Code : 757328
  • Source : پاکستانی ذرائع
Brief

پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے خلاف بھوک ہڑتال کرنے والے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کی طبیعت ناساز ہوگئی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سترہ دن سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی بھوک ہڑتال صرف شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف نہیں بلکہ وہ اہلسنت بھائیوں ، عیسائیوں، ہندوؤں اور سکھوں کے قتل عام کے خلاف بھی احتجاج کر رہے ہیں -

مجلس وحدت مسلمین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے دوران علامہ راجہ ناصر عباس کی طبعیت ناساز ہوگئی ہے اور انہیں معائنہ کے لیے عارضی طور پر مقامی اسپتال بھی لے جایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کے ایک وزیر نے علامہ راجا ناصر عباس کے مطالبات پورے کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے لیکن ان کی طبعیت ناساز ہونے کے باوجود ، کوئی عملی قدم سامنے نہیں آسکا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے مطالبات کی تکمیل تک بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے، پاراچنار ، کراچی، اور ڈیرہ اسما‏عیل خان میں شیعہ قتل عام اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد پر دہشتگرادانہ حملوں کے خلاف سترہ دن سے بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

مصر؛ اخوان المسلمین کے سربراہ سمیت تیس افراد کو دی گئی عمر قید کی سزا

مصر؛ اخوان المسلمین کے سربراہ سمیت تیس افراد کو دی گئی عمر قید کی سزا

 

  • News Code : 757327
  • Source : آئی آر آئی بی
Brief

مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع سمیت تیس افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سانحہ اسماعیلیہ کے نام سے مشہور کیس کی سماعت کرنے والی عدالت نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع اور دیگر تیس ساتھیوں پر امن و امان میں خلل ڈالنے، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کو طاقت کے استعمال پر مجبور کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔

پانچ جولائی دوہزار تیرہ کو اسماعیلیہ کے گورنر ہاوس کے سامنے سابق صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکورٹی فورس کے درمیان تصادم میں تین افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

مصر کی ایک عدالت نے اتوار کے روز بھی اخوان المسلمین کے آٹھ ارکان کو دہشت گردی کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔

مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اخوان المسلمین کے سیکڑوں حامیوں کو مختلف الزامات کے تحت پھانسی اور قید کی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ نے مصری عدالتوں کے فیصلوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

آیت اللہ سیستانی کی داعش کے خلاف جنگ میں عراقی عوام کے اتحاد کی ضرورت پر تاکید

آیت اللہ سیستانی کی داعش کے خلاف جنگ میں عراقی عوام کے اتحاد کی ضرورت پر تاکید

 

  • News Code : 757329
  • Source : آئی آر آئی بی
Brief

عراق کے سرکردہ مذہبی رہنما آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے داعش کے خلاف جنگ میں عراقی عوام کے اتحاد کو ضروری قرار دیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عراقی ذرائع کے مطابق آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے یان کو بیش کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ عراقی عوام کے درمیان اتحاد کا سبب بنے گی۔

آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی نے داعش کے خلاف جنگ میں عراق کی مسلح افواج اور عوامی رضاکار فورس کی حمایت کا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے ایک بار پھرعراقی سیکورٹی فورس اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں سے کہا کہ وہ داعش کے خلاف جنگ کے دوران بے گناہوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

واضح رہے کہ عراقی فوج اور-عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے داعش کے زیر قبضہ علاقے فلوجہ کی آزادی کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے جس کے دوران متعدد علاقوں کو آزاد بھی کرا لیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

اسلامی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے مشترکات آپسی رواداری کے لیے بہترین ذریعہ: آقائے اختری

انڈونیشیا کی سنی علماء کونسل کے اراکین کی آقائے اختری سے ملاقات

اسلامی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے مشترکات آپسی رواداری کے لیے بہترین ذریعہ: آقائے اختری

 

  • News Code : 757342
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

انڈونیشیا کی سنی علماء کونسل کے اراکین اور بعض دیگر مذہبی رہنماوں نے اپنے ایران کے سفر کے دوران اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ انڈونیشیا کی سنی علماء کونسل کے اراکین اور بعض دیگر مذہبی رہنماوں نے اپنے ایران کے سفر کے دوران اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے شروع میں حجۃ الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے ایران اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی میں انہیں خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ اسلامی مذاہب کے درمیان پائے جانے والے مشترکات کی طرف اشارہ کیا اور ان مشترکات کو آپسی تعامل اور رواداری کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔
حجۃ الاسلام اختری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں دیگر اسلامی مذاہب کے ماننے والے مکمل امن و سکون کی زندگی گزار رہے ہیں اور اپسی میں پیار و محبت کے ساتھ جی رہے ہیں کہا کہ دنیا میں داعش اور القاعدہ جیسے دھشتگرد ٹولے اسلام اور انسانیت سے دور اقدامات کے ذریعے اسلام کا چہرہ مجروح کر رہے ہیں۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے قرآن کریم اور احادیث نبوی کی روشنی میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو انتہائی ضروری قرار دیا اور ایران کو اتحاد کا ایک نمونہ گردانتے ہوئے کہا: ایران میں اہل سنت کے چار سو کے قریب دینی مدارس موجود ہیں جبکہ سعودی عرب میں ایک بھی شیعہ مدرسہ نہیں ہے۔
انہوں نے علمائے اہل سنت کو مخاطب کر کے کہا: ایسی صورت میں کیسے علماء کونسل کے بعض اراکین خود کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ شیعہ مذہب کو گمراہ اور منحرف کہیں!

ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

جامعہ الازہر کے سربراہ: دین کے نام پر انسانوں کے قاتل دین سے خارج ہیں

جامعہ الازہر کے سربراہ: دین کے نام پر انسانوں کے قاتل دین سے خارج ہیں

 

  • News Code : 756906
  • Source : shabestan
Brief

مصر کی جامعہ الازہر کے سربراہ مفتی احمد الطیب نے وہابی تکفیری دہشت گردوں کی بہمیانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دین کے نام پر انسانوں کا ناحق خون بہانے والے وہابی دہشت گرد دین سے خارج ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق مصر کی جامعہ الازہر کے سربراہ مفتی احمد الطیب نے فرانس 24 کے ساتھ گفتگو میں وہابی تکفیری دہشت گردوں کی بہیمانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دین کے نام پر انسانوں کا ناحق خون بہانے اور قتل کرنے والے وہابی دہشت گرد دین سے خارج ہیں۔

مصری مفتی نے کہا جس طرح صلیبی جنگوں میں دین کے نام پر لوگوں کا قتل عام کیا گیا اسی طرح آج اسلام کے نام پر لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے اور دین کے نام پر انسانیت کا خون بہانے والے دہشت گرد خود دین سے خارج ہیں۔

شیخ احمد الطیب نے کہا کہ معاشرے اور سماج میں ہرج و مرج اور تشدد پھیلانے والے کسی بھی دین سے متعلق ہوں وہ اس دین سے بالکل خارج ہیں۔ اس نے کہا کہ وہابی تکفیری دہشت گردوں کے اقدامات دین سے خارج ہیں۔

.......

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

فلسطینی شھید 2 ماہ بعد بھی خون جاری

 
’جا اللہ تجھ سے اور تو اللہ سے راضی ہو‘: والدہ کے ایمان افروز تاثرات 
سلفیت ۔۲۸؍مئی:  (مرکز اطلاعات فلسطین )اس میں دو رائے نہیں کہ شہداء زندہ ہوتے ہیں کیونکہ شہداء کویہ سند خود خدائے بزرگ وبرتر نے دے رکھی ہے مگر دنیا سے پردہ کرنے کے بعد بھی کچھ شہداء رہتی دنیا تک اپنی کرامات دکھاتے ہیں۔ انہی میں ایک 16 سالہ فلسطینی شہید بھی شامل ہیں جن کی شہادت کے دو ماہ گذر جانے کے بعد بھی جسم سے خون کے فوارے پھوٹتے رہے۔ شہید کو جب فلسطین کے قومی پرچم اور فلسطینی کوفیہ میں کفن دیا گیا تو کچھ ہی دیر میں اس کا کفن خون سے رنگین ہو گیا تھا۔ جب اسے لحد میں اتارا جا رہا تھا تو کندھا دینے اور قبر میں اتارنے والوں کے ہاتھ بھی شہید کے خون سے تر ہو گئے تھے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ کرامت مقبوضہ مغربی کنارے کے سلفیت شہر سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ شہید عبدالرحمان رداد کی ہے۔
ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

ممتا بنرجی نے آر ایس ایس کو رسوا کرتے ہوۓ پھر ایک بار حلف اٹھایا

 
تنویر احمد، کلکتہ

آر ایس ایس نظریات کی حامی بی جے پی کی فرقہ پرست جماعت نے ریاست مغربی بنگال کے سابقہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں جس طرح مسلسل بڑھتی ہوئی طاقت کا مظاہر کر رہی تھی، ممتا بنرجی کی سیکولر روایت اور سیاسی نظریات نے بنگال کی فضا میں بی جے پی کے ہندوتوا زہر کو  پھیلنے سے بالآخر دوسری بار روک دیا ۔ حالانکہ آر ایس ایس کا زرخرید میڈیا نے  ائمہ اور موذنین کے مشاہیر اور دیدی کی مسلم نوازی کا منفی پروپگنڈہ کر کے زعفرانی قوت کو تقویت پہنچانے کی کوشش  ضرورکی تھی۔ لیکن اسی اقلیت نوازی کو طاقت بنا کر ممتا بنرجی نے اپنی سیاسی دفاع کا  ایسا محاذ اور مورچہ کھولا کہ جنگل محل سے پہاڑ ی خطہ کے زعفرانی صفوں میں کہرام مچ گیا۔   2016 کے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس اور سی پی ایم کے عوامی اتحاد کے منظر عام پرآنے سے  ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی جانب سے یہ قیاس آرئیاں کی جارہی تھی کہ وہ  قومی سیاست میں کودنے کیلئے  بی جے پی کیساتھ کسی قسم کی سیاسی مفاہمت کرلیں گی۔ لیکن بنگال کے مسلمانوں کی اکثریت  نے ممتا بنرجی کے ترنمول کانگریس کو  جس طرح نمایاں کامیابی سے ہمکنا  ر کرایاہے ، اس کا لازمی اور  اخلاقی تقاضہ یہی تھا کہ ممتا بنرجی بھی مسلمانوں کو یہ بھروسہ دلاتیں کہ ان کی پارٹی نہ صرف ہندوتوکی منافرت پر قدغن لگانے  کی پابند ہے بلکہ ملک بھر میں زعفرانی دہشت کا ماحول ختم کرنے کے ضمن میں سیکولر روایت کے چراغوں کوروشن رکھنے کیلئے وہ  قندیلوں کی ذمہ داری نبھانے کیلئے بھی تیار ہیں۔
ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

پنڈتوں کو مستقل رھائشگاہ نہیں دی جاۓ گی ۔ محبوبہ مفتی

 

سری نگر ، ۲۹؍مئی: (یواین آئی)  جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اعلان کیا کہ وادی کشمیر میں مہاجر کشمیری پنڈتوں کے لئے علیحدہ نہیں بلکہ ٹرانزٹ کالونیاں قائم کی جائیں گی جن میں دوسری برادریوں کے اراکین بھی رہیں گے۔ ہفتہ کو یہاں قانون ساز اسمبلی میں گورنر کے خطے پر شکریہ کی تحریک پر جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے محترمہ مفتی نے کہا کہ وادی میں مہاجر کشمیری پنڈتوں کے لئے کوئی علیحدہ کالونیاں قائم نہیں کی جائیں گی۔انہوں نے کہا ’ صرف پنڈتوں نے کشمیر سے ہجرت نہیں کی بلکہ مسلمانوں اور سکھوں نے بھی‘۔ متحرمہ مفتی نے کہا ’ ہم نے واضح کردیا ہے کہ وادی میں قائم کی جانے والی ٹرانزٹ کالونیوں میں تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر رہیں گے‘۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایسی کالونیوں میں پچاس فیصد جگہ مہاجر پنڈتوں کو فراہم کی جائے گی جبکہ باقی پچاس فیصد دیگر برادریوں بشمول مسلمانوں اور سکھوں کو فراہم کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جوں ہی پنڈت اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں گے تو وہ اپنے گھروں یا وادی میں دوسری جگہوں پر منتقل ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا ’مجھے خوشی ہے کہ ہر کوئی بشمول علیحدگی پسند پنڈتوں کی کشمیر واپسی کے متمنی ہے‘۔محترمہ مفتی نے کہا ’ہم پنڈتوں کو نہیں کہہ سکتے ہیں کہ وہ وادی واپس آکر براہ راست اپنے گھروں اور دیہات جاکر وہاں رہائش اختیار کرے۔ کیونکہ ہمارے اپنے ورکر (وادی کی مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے کارکن) سری نگر میں محفوظ رہائش گاہوں میں رہ رہے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی میں پنڈت سرکاری ملازمین کی ایک اچھی تعداد ٹرانزٹ کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور اپنے آبائی دیہات کا دورہ بھی کرتے ہیں۔وادی کشمیر میں سینک کالونیوں کے قیام پر ہورہی تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ ایسا کوئی منصوبہ ریاستی حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کردیا ہے کہ ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ہمارے پاس یہاں وادی کشمیر میں ایسی کسی کالونی کے قیام کے لئے کوئی اراضی ہی نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر وادی میں ایسی کسی کالونی کا قیام عمل میں لایا گیا تو وہ صرف اور صرف ریاست سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کے لئے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سینک بورڈ کا قیام 1965 ء میں عمل میں آیا اور بعد میں مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بھی بحیثیت وزیر اعلیٰ بورڈ کی میٹنگوں میں شرکت کی۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

اباما نے جنگ عظیم کی یاد تازہ کردی ، جاپانیوں کا اباما کا توھین سے استقبال

اوباما کی ہیرو شیما آمد کے خلاف مظاہرہ، جاپانیوں کے زخم ہرے ہو گئے

 

  • News Code : 756668
  • Source : shafaqna
Brief

جاپانی عوام کے امریکہ مخالف مظاہروں کے دوران ہیروشیما میں ایٹمی یادگار پر حاضری دینے والے صدر اوباما نے عذرخواہی کے بجائے، دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی دعوت دی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز ہیرو شیما کے پیس میموریل پارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے ایٹمی بمباری پر معافی مانگنے کے بجائے کہا کہ وہ ہیرو شیما سے، دنیا کے تمام ایٹمی ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہیرو شیما جیسے واقعات کی روک تھام کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہیرو شیما کی یاد کبھی ذہنوں سے محو نہ ہونے دی جائے۔

قبل ازیں امریکی صدر باراک اوباما جب ہیرو شیما کی ایٹمی بمباری کی یادگار پر پہنچے تو ہزاروں جاپانی شہریوں نے، گو اوباما گو کے نعروں کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔ پیس میموریل پارک میں موجود مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ ہم تمہیں خوش آمدید نہیں کہتے، ہیروشیما سے چلے جاؤ ۔

مظاہرین نے ایسے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر تمام ایٹمی ہتھیاروں کو فوری طور پر ختم کرنے کے حق میں نعرے درج تھے۔ ایک بنیر پر جاپان میں قائم تمام امریکی فوجی اڈے بند کرنے کا مطالبہ درج تھا جبکہ ایک اور بینر پر لکھا تھا ہم فوجی اتحاد کو کسی نئی جنگ کے آغاز کی اجازت نہیں دیں گے۔ مظاہرے میں جاپانی عوام کے مختلف طبقات کے لوگوں کے علاوہ امریکہ کی ایٹمی بمباری میں مرنے والوں کے لواحقین اور متاثرین کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے چھے اگست انیس سو پینتالیس کو جاپان کے شہر ہیرو شیما اور نو اگست کو ناگاساکی پر ایٹمی بمباری کی تھی جس میں دو لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ ایٹمی بمباری میں دو لاکھ سے زائد بے گناہ انسانوں کو قتل کرنے والے ملک ، کے صدر نے اپنے دورہ جاپان سے قبل کہا تھا کہ وہ اپنے ملک کے اس اقدام پر معافی نہیں مانگیں گے۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں بڑی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا بھر کے لیڈران ہر قسم کے فیصلے کرتے ہیں، اور ان کے غلط یا صحیح ہونے کے بارے میں رائے قائم کرنا تاریخ دانوں کی ذمہ داری ہے۔

اکثر مبصرین کا خیال ہے کہ صدر باراک اوباما نے عذر خواہی کے بغیر ہیرو شیما کا دورہ کرکے ، جاپانی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے اور ان کے پرانے زخم پھر سے ہرے ہو گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

اہل بیت(ع) کونسل انڈیا کے تعاون سے معرفت امام زمانہ کے زیر عنوان سمپوزیم کا انعقاد

اہل بیت(ع) کونسل انڈیا کے تعاون سے معرفت امام زمانہ کے زیر عنوان سمپوزیم کا انعقاد+تصاویر

 

  • News Code : 756622
  • Source : ابنا خصوصی
مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ جو باتیں مہمان علماء نے یہاں پیش کی ہیں ان پر غورکریں ۔اس وقت اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انتشار و اختلاف ہماری طاقت کو ختم کردیگا

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام اہلبیت کونسل انڈیا کے تعاون سے آج دفتر مجلس علماء ہند میں ''معرفت امام زمانہ عج'' کے موضوع پر سمپوزیم کا انعقاد ہوا۔ سمپوزیم میں ہفتہ وار دینی کلاسیز میں حصہ لے رہے نوجوانوں نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اسکے علاوہ لکھنؤ کی مختلف دانشگاہوں کے طلباء ،اسکالرز اور دیگر معزز مہمان بھی شریک ہوئے ۔ایران سے تشریف لائے مہمان علماء کرام نے سمپوزیم میں نوجوانوں کو خطاب کیا ۔سمپوزیم کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا ۔اسکے بعد حجت الاسلام آقائی محمد شہبازیان نے جوانوں سے اپنے خطاب میں کہاکہ ''ایک اسلام محمدیۖ ہے اور ایک اسلام امریکائی ہے ۔اسلام محمدی ۖ انسان کی فلاح و بہبود اور امن و اتحاد کی دعوت دیتاہے اور اسلام امریکائی اسلام کے نام پر انتشار ،جہالت ،اختلاف،جنگ ،فساد اور بدعتوں کی ترویج کرتاہے ۔آقائی شہبازیان نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ مسجدوں کو بڑی تعداد میں آباد کرنا کمال نہیں ہے ۔اسلام کے دشمنوں کو ان مسلمانوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے جو صرف مسجدوں کو آباد کرنے میں جی جان سے مصروف ہیں اور سماج و معاشرہ کے مسائل سے جاہل ہیں ۔دشمن کو خطرہ ہے ان مسلمان نوجوانوں سے جو عبادات اور فرائض کی انجام دہی کے ساتھ سماج و معاشرہ کے مسائل پر توجہ کرتے ہیں۔ کیونکہ اسلام خود سازی کے ساتھ سماج و معاشرہ کی فلاح و بہبود کے لئے آیاہے ناکہ فقط نمازیں پڑھوانا اور مسجدیں آباد کرنا اسکا مقصد اصلی ہے ۔انہوں نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ آج نوجوان نسل کو اپنی ذمہ داری کو سمجھنا بہت ضروری ہے ۔اسلام اور اہلبیت  کے نام پر جن رسومات اور خرافات کو داخل اسلام کیا جا رہاہے انکی مخالفت کرنا اور سماج کو ان برائیوں سے بچانا بیحد ضروری ہے ۔ایسی رسومات اور خرافات سے بچنا چاہئے جنہیں آج کا مغربی میڈیا اسلام کے خلاف ہتھیار کے طورپر استعمال کرہاہے اور غیر مسلم اسلام سے بد ظن ہوتے جارہے ہیں ۔
    انہوں نے مزید کہاکہ شیعہ و سنی اتحاد ہر حال میں ضروری ہے ۔جو انتشار اور اختلاف کی بات کرتاہے وہ مسلمان نہیں بلکہ دشمن کا مددگار ہے ۔غیبت کے زمانے میں ہمیں چاہئے کہ اتحاد و امن کے لئے کوشش کریں ۔امام زین العابدین کی ایک دعا ہے جس میں آپ نے سرحد کے محافظوں کے لئے دعا کی ہے ۔یہ کونسا زمانہ ہے کہ جس زمانہ میں امام زین العابدین  سرحد کے محافظوں یعنی فوجیوں کے لئے دعا کررہے ہیں ۔کیا سرحد کے سبھی محافظ شیعہ تھے ؟ نہیں بلکہ سنی و شیعہ اور ممکن ہے کہ غیر مسلم بھی شامل رہے ہوں ۔شیعہ وسنی اختلافات سامراجیت کا دیرینہ منصوبہ ہے ۔یہ سازش اسی صورت ناکام ہوسکتی ہے کہ آپسی میل جول میں اضافہ ہو اور متحد ہوکر ملت کے ارتقاء کے لئے کوشش کی جائے۔آقائی شہبازیان نے تفصیل کے ساتھ عقیدہ مہدویت  پر روشنی ڈالی اور مسلمانوں کے خلاف سامراجی و صہیونی منصوبہ بندی پر بھی تفصیلی گفتگو کی ۔
    مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہاکہ جو باتیں مہمان علماء نے یہاں پیش کی ہیں ان پر غورکریں ۔اس وقت اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے ۔انتشار و اختلاف ہماری طاقت کو ختم کردیگا یہ سمجھنا ضروری ہے ۔مولانا نے کہاکہ اللہ نے یہ دنیا تباہی و فساد کے لئے نہیں بنائی ہے اور نہ اس نے کہیں تباہی اور فساد کی دعوت دی ہے ۔اس کے تمام  پیغمبروں اور ائمہ کا مقصد انسانیت کی فلاح و بہبود اور سماج کی تعمیر تھا۔مولانا نے مزید انتظار کے فلسفہ کو بیان کیا اور عقیدہ مہدویت کی تشریح کی ۔
    آقائی محمد رضا نصوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ قرآن و عترت کی مرضی کے مطابق عمل کریں اور اپنی معرفت میں اضافہ کریں ۔اپنے ہر عمل کو عقل و منطق کے پیمانے پر کسیں اور غورکریں کہ آیا ہماری زندگی مطابق قرآن و عترت ہے یا نہیں ۔انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہاکہ جس وقت انسان کی سطح ذہنی بلند ہوگی اس وقت انسان ہر شبہ اور ہر مسئلہ کا جواب تلاش کرلے گا ۔علمی طور پر مضبوط ہوں تاکہ جہالت کے اندھیروں سے علم کی روشنی میں کام کرسکیں ۔پہلے خود اپنی ذات کو پاک و پاکیزہ کریں یعنی گناہ کے قریب نہ جائیں ،اچھا اخلاق اپنائیں اور اپنی رفتار و گفتار کو مرضی الہی کے سانچے میں ڈھالیں ۔ عبادات میں سنجیدگی اختیار کریں ۔امربالمعروف کریں اور برائیوں سے لوگوں کو روکیں ۔
    تقاریر کے آخر میں نوجوانوں نے مہمان علماء سے'' زمانہ ٔ غیبت میں ہماری ذمہ داریاں کی اہیں اور انتظار کا صحیح مفہوم کیاہے ''کے موضوع پر مختلف سوالات کئے جنکے تسلی بخش جوابات دیے گئے ۔فارسی سے اردو میں ترجمہ کے فرائض مولانا اصطفیٰ رضا نے انجام دیے،مہمانوں کا تعارف مولانا جلال حیدر نقوی نے پیش کیا ۔پروگرام میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اسکے علاوہ خاص طور پر شریک ہونے والوں میں مولانا ابن علی واعظ، مولانا جلال حیدر نقوی دہلی،مولانا محمد تفصل ،مولانا نازش احمد ،اور پروگرام کے کنوینر عادل فراز موجود رہے ۔پروگرام کے آخر میں عادل فراز نقوی نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali