شاہ خراسان

وبلاگ اطلاع رسانی اخبار و احوال جہاں اسلام ، تبلیغ معارف شیعی و ارشادات مراجع عظام ۔

۱۸۲ مطلب با موضوع «اخبار عالم اسلام» ثبت شده است

دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے/آل سعود کا صد عن سبیل اللہ کا ارتکاب

رہبر انقلاب اسلامی کا حجاج کرام کے نام اہم پیغام؛

دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے/آل سعود کا صد عن سبیل اللہ کا ارتکاب

 

  • News Code : 776942
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حج کی آمد کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو سعودی عرب کے حکام کو اچھی طرح پہچاننا چاہیے آل سعودی نے عالم اسلام میں بڑے پیمانے پر سنگین اور مجرمانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے سعودی حکام امریکی اور اسرائیلی غلام ہیں اور وہ حرمین الشرفین کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں ۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حج کی آمد کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو سعودی عرب کے حکام کو اچھی طرح پہچاننا چاہیے آل سعودی نے عالم اسلام میں بڑے پیمانے پر سنگین اور مجرمانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے سعودی حکام امریکی اور اسرائیلی غلام ہیں اور وہ حرمین الشرفین کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں ۔

بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
وَ الحَمدُ لِلّهِ رَبِّ العالَمین وَ صَلَّی اللّهُ عَلی سَیّدِنا مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّیِّبینَ وَ صَحبِهِ المُنتَجَبین وَ مَن تَبِعَهُم بِاِحسانٍ اِلی یَومِ الدّین.
پوری دنیا میں، مسلم بہنوں اور بھائیو!

حج کا موسم مسلمانوں کے لئے، خلائق کی نظروں میں فخر و عظمت کا موسم، اور  دل کی نورانیت اور خالق یکتا کے سامنے خشوع و دعا و راز و نیاز کا موسم ہے۔ حج ایک قدسی اور دنیاوی اور خدائی و انسانی فریضہ ہے۔ ایک طرف سے حکم آتا ہے کہ "فَاذکُرُوا اللّهَ کَذِکرِکُم ءابآءَکُم اَو اَشَدَّ ذِکرًا" (1)، "وَ اذکُرُوا اللّهَ فی اَیّامٍ مَعدوداتٍ" (2) اور دوسری طرف سے خطاب ہوتا ہے کہ "الَّذِی جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاء الْعَاکِفُ فِیهِ وَالْبَادِ" (3) جس سے حج کے بےانتہا اور مختلف النوع پہلو واضح ہوجاتے ہیں۔

اس بےمثل فریضے میں زمان و مکان [وقت اور جگہ] کی سلامتی [اور امن و سکون]، سے انسانوں کے دل سکون پاتے ہیں اور یہ سلامتی حج بجا لانے والوں کو بدامنی کے ان عوامل و اسباب کے محاصرے سے خارج کردیتی ہے ـ جو تسلسل کے ساتھ تسلط پسند ستمگروں کی جانب سے بنی نوع انسان کے فرد فرد کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں ـ اور ایک معین دور میں انہیں امن و سلامتی کی لذت چکھا دیتی ہے۔ 

وہ حجِّ ابراہیمی جو اسلام نے مسلمانوں کو بطور ہدیہ عطا کیا ہے، عزت و عظمت، معنویت، وحدت اور شکُوہ کا مظہر ہے، جو امت اسلامیہ کی عظمت اور اللہ کی لازوال قوت پر مسلمانوں کا بھروسا اور اعتماد، کینہ پروروں اور دشمنوں کو جتا دیتا ہے اور بین الاقوامی جابروں، بدمعاشوں کی طرف سے انسانی معاشروں پر مسلط کردہ برائیوں، ذلتوں اور حقارتوں اور عجز وبےبسی کی دلدل سے ان کی دوری کو نمایاں کر دیتا ہے۔ اسلامی اور توحیدی حج، جو اسلام نے مسلمانوں کو بطور ہدیہ عطا کیا ہے، "أَشِدَّاء عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاء بَیْنَهُمْ" (4) کا مظہر ہے؛ مشرکین سے بیزاری اور مؤمنین کے درمیان الفت اور وحدت و یکجہتی کا مقام ہے۔ 
جن لوگوں نے حج کا رتبہ ایک  "زیارتی ـ سیاحتی" سفر کی حد تک گھٹا دیا ہے، اور ایران کی مؤمن اور انقلابی ملت کے ساتھ اپنی دشمنی اور معاندت کو "حج کو سیاسی کرنے" کے عنوان کی آڑ میں چھپا رکھا ہے، چھوٹے چھوٹے حقیر سے شیاطین ہیں جو شیطان اکبر امریکہ کی خواہشات کے خطرے میں پڑنے سے تھر تھر کانپنے لگتے ہیں۔ سعودی حکام جو اس سال "صدّ عن سبیل‌اللہ والمسجد الحرام (5) کرکے اور اللہ کے محبوب گھر کی جانب ایران کے غیور اور مؤمن حاجیوں کا راستہ بند کئے ہوئے ہیں، روسیاہ گمراہ ہیں جو اپنے ظالمانہ اقتدار کے تخت پر بقاء کو، عالمی مستکبرین کے دفاع و تحفظ اور صہیونیت اور امریکہ کے ساتھ اتحاد اور ان کی خواہشات پوری کرنے، میں ہی سمجھتے ہیں اور اس راستے میں بھی کوئی بھی خیانت کر گذرنے سے منہ نہیں پھیرتے۔

منٰی کے دہشت ناک اور ہراس انگیز حادثات سے ایک سال کا عرصہ گذر رہا ہے جس میں کئی ہزار افراد عید کے دن احرام کے لباس میں، دھوپ کی چادر تلے شدید تشنگی میں مظلومیت کے عالم میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے؛ اُس سے کچھ ہی دن قبل مسجد الحرام میں عبادت، طواف اور نماز کی حالت میں متعدد افراد خاک و خون میں تڑپا دیئے گئے۔ سعودی حکام ان دونوں واقعات میں قصوروار ہیں؛ یہ وہ حقیقت ہے جس پر تمام حاضرین، ناظرین اور فنی تجزیہ نگاروں کا اتفاق ہے؛ اور بعض صاحب رائے افراد نے اس گماں کو بھی قوی قرار دیا ہے کہ یہ واقعہ ارادی اور عمدی تھا۔ یہ بھی مسلّمہ حقیقت ہے کہ نیم جان زخمیوں کو نجات دینے میں ـ جن کی عاشق جانیں اور مشتاق دل عید الضحی کے موقع پر ذکر اور تلاوت آیات الہیہ میں مصروف تھے ـ تاخیر اور غفلت برتنا بھی قطعی اور مسلّم ہے۔ سنگدل اور جرائم پیشہ سعودی افراد نے انہیں بند دروازوں والے بےجان حاجیوں کے ساتھ کنٹینروں میں قید کرلیا، اور علاج و معالجے اور مدد ـ یا حتی ان کے تشنہ لبوں تک ایک قطرہ پانے پہنچانے ـ کے بجائے، انہیں شہید کردیا۔ دنیا کے مختلف ممالک کے ہزاروں خاندان اپنے عزیزوں کو کھو بیٹھے اور ان کی قومیں غمزدہ ہوئیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران سے تقریبا 500 افراد شہداء میں شامل تھے۔ ان خاندانوں کے دل ابھی مجروح اور غمزدہ ہیں اور قومیں بدستور مغموم اور غضبناک ہیں۔ 

سعودی حکام نے معذرت کرنے اور پشیمانی و ندامت کا اظہار کرنے، اور اس ہولناک حادثے اور ارتکاب جرم میں براہ راست ملوث افراد پر مقدمہ چلانے کے بجائے نہایت بےشرمی اور بےحیائی کا ثبوت دیتے ہوئے، حتی بین الاقوامی اسلامی حقیقت یاب مشن (Fact finding Mission) تشکیل دینے سے بھی انکار کیا؛ ملزم کے کٹہرے میں کھڑے ہونے کے بجائے، مدعی کے مقام پر کھڑے ہوگئے اور اسلامی جمہوریہ کے ساتھ ـ اور کفر اور استکبار کے مقابلے میں اسلام کے لہراتے ہوئے پرچم کے ساتھ ـ دیرینہ دشمنی کو خباثت اور بیہودگی کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ آشکار کیا۔

ان کے تشہیری آلات ـ منجملہ وہ سیاستدان جو صہیونیوں اور امریکیوں کے سامنے ان کی روش عالم اسلام کے لئے باعث شرم ہے، اور وہ غیرپرہیزگار اور حرام مفتی جو اعلانیہ طور پر قرآن و سنت کے خلاف فتوے دیتے ہیں، اور ابلاغی دنیا کے ادنی ملازمین جن کی دروغ گوئی اور دروغ سازی میں پشہ ورانہ ضمیر بھی آڑے نہیں آتا ـ اسلامی جمہوریہ ایران کو  ایرانی حجاج کو اس سال کے حجّ سے محروم کرنے کا ملزم ٹہرانے کی بیہودہ کوششوں میں مصروف ہیں۔ وہ فتنہ انگیز حکام، جو تکفیری اور شرپسند ٹولے تشکیل دے کر اور کیل کانٹے سے لیس کرکے، دنیائے اسلام کو خانہ جنگی اور بےگناہوں کے قتل و جرح، سے دوچار کئے ہوئے ہیں اور یمن، عراق، شام، لیبیا اور بعض دیگر ممالک کو خون میں رنگ چکے ہیں؛ خدا سے غافل سیاست باز، جنہوں نے غاصب و جارح صہیونی ریاست کو دوستی کا ہاتھ دیا ہے اور فلسطینیوں کے جان لیوا مصائب و آلام پر آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں، اور اپنے ظلم و خیانت کی حدود کو بحرین کے شہروں اور دیہاتوں تک پھیلا چکے ہیں؛ وہ بےدین اور بےضمیر حکمران جنہوں نے منٰی کے المیئے کے اسباب فراہم کئے اور خادمین حرمین کے نام سے اللہ کے پر امن حرم کی حریم کو پامال کیا اور خدائے رحمان کے مہمانوں کو عید کے دن منٰی کے مقام پر اور اس سے پہلے مسجد الحرام میں قربان کردیا، ابھی تک حجّ کے سیاسی عمل نہ ہونے کا دعوی کررہے ہیں اور دوسروں پر ان عظیم گناہوں کا الزام لگا رہے ہیں جن کا ارتکاب انھوں نے خود کیا ہے یا پھر اس یا ان جرائم کے اسباب انھوں نے خود ہی فراہم کئے ہیں۔ وہ قرآن کریم کے اس بیان کا واضح ترین مصداق ہیں جہاں ارشاد ہوتا ہے: "وَإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِی الأَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیِهَا وَیُهْلِکَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ وَاللّهُ لاَ یُحِبُّ الفَسَادَ ٭ وَإِذَا قِیلَ لَهُ اتَّقِ اللّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالإِثْمِ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ۔"۔ (6)

اس سال بھی، موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایران اور بعض دیگر اقوام کے حجاج کا راستہ بند کرنے کے علاوہ، [سعودی حکام نے] امریکی اور صہیونی جاسوسی اداروں کی مدد سے دوسرے ممالک کے حجاج کرام کو غیر معروف اور غیر معمولی سیکورٹی کے دائرے میں مقید کرلیا ہے اور اللہ کے پرامن گھر کو سب کے لئے غیرمحفوظ بنایا ہے۔ عالم اسلام ـ بشمول حکومتوں اور مسلم عوام ـ کو چاہئے کہ سعودی حکمرانوں کو پہچان لیں اور ان کی توہین آمیز، [دشمنان اسلام سے] وابستہ اور مادہ پرستانہ حقیقت کا ادراک کریں؛ اور ان مظالم و جرائم کے بموجب، جو وہ دنیائے اسلام کے طول و عرض میں انجام دے چکے ہیں، ان کا گریباں نہ چھوڑیں؛ اور ضیوف الرحمن (7)  کے ساتھ ان کے ظالمانہ برتاؤ کی خاطر، حرمین شریفین اور مسئلۂ حج کے انتظام و انصرام کے لئے، بنیادی سوچ بچار کا اہتمام کریں؛ اس فریضے سے غفلت، امت مسلمہ کو مزید مشکلات اور دشواریوں سے دوچار کرے گی۔ 

میرے مسلمان بہنو اور بھائیو! اس سال مراسمات حج میں ایران کے مشتاق اور با اخلاص حاجیوں کی جگہ خالی ہے، لیکن وہ اپنے قلبوں کے ساتھ حاضر اور دنیا بھر کے حجاج کے ساتھ، اور ان کے حال و مستقبل کے لئے فکرمند ہیں، اور دعا کررہے ہیں کہ طاغوتوں کا شجرۂ ملعونہ انہیں کوئی گزند نہ پہنچائے۔ آپ اپنے ایرانی بہن بھائیوں کو اپنی دعاؤں، عبادات اور راز و نیاز میں یاد کریں اور اسلامی معاشروں کو درپیش مسائل و مصائب کے خاتمے، اور امت اسلامیہ سے مستکبرین، صہیونیوں اور ان کے کٹھ پتلیوں کے ہاتھ کوتاہ ہوجاتے کے لئے دعا کریں۔ 

میں گذشتہ سال مسجد الحرام اور منٰی کے شہداء نیز 1987 کے واقعے کے شہداء (8) کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور خدائے عزّ و جلّ سے ان کے لئے مغفرت اور رحمت و رضوان اور درجات کی بلندی کی التجا کرتا ہوں اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (روحی لہ الفداء) کی خدمت میں سلام عرض کرتے ہوئے امت اسلامیہ کی عظمت اور دشمنوں کی فتنہ انگیزیوں اور شرپسندیوں سے نجات کے لئے آپ(ع) کی دعائے مستجاب طلب کرتا ہوں۔ 

و باللہ التّوفیق و علیہ التُّکلان

سیّد علی خامنہ ا‌ی 
آخر ذو‌القعدہ 1437ھ ق
12/ شہریور /1395ھ ش
5/ ستمبر / 2016ع‍

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

مکہ میں دنیا کے سب سے بڑے ہوٹل کی تعمیر

 
 
مکہ المکرمہ: دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل مکہ مکرمہ میں آئندہ سال عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ یہ ہوٹل جسے ابراج کدائی کا نام دیا گیا ہے، 10 ہزار کمروں پر مشتمل ہو گا جبکہ یہ 14 لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہو گا۔ دس ہزار کمروں کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں 70 ریسٹورنٹس، ایک بڑا شاپنگ مال اور پرتعیش بال روم بھی ہو گا۔ اس ہوٹل کی تعمیر پر سعودی حکومت کی جانب سے 3.5 ارب ڈالرز (تین کھرب 65 ارب پاکستانی روپوں سے زائد) خرچ کیے جائیں گے۔ اس ہوٹل کی تعمیر کے لیے سرمایہ سعودی وزارت خزانہ نے فراہم کیا جبکہ اس کا ڈیزائن ایک بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے۔ یہ ہوٹل دنیا کی سب سے بڑی مسجد، مسجد الحرام سے دو کلو میٹر دور واقع ہو گا جہاں حج یا عمرہ کے لیے ہر سال لاکھوں مسلمان دنیا بھر سے آتے ہیں۔ یہ ہوٹل عوام کے لیے کھولا جائے گا مگر اس کی پانچ منزلیں سعودی شاہی خاندان کے لیے مخصوص ہوں گی۔ یہ ہوٹل اتنا بڑا ہو گا کہ اس کے حجم کے سامنے بیشتر شہر یا قصبے بھی چھوٹے محسوس ہوں گے۔ اس ہوٹل میں 12 ٹاورز ہوں گے جن میں سے 10 میں 4 اسٹار ہوٹل کی آسائشات فراہم کی جائیں گی جبکہ دو میں فائیو اسٹار سہولیات ہوں گی اور وہ اہم افراد کے لیے مخصوص ہوں گے۔
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

یمن میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں: اقوام متحدہ

 

 

جنیوا، 5 اگست (یو این آئی) اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق یمن میں سعودی عرب کی قیادت والی اتحادی افواج اور حوثی باغی دونوں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
ایک طرف اتحادی افواج شہریوں پر جان بوجھ کر حملے کر رہی ہے تو دوسری طرف حوثی باغی عام لوگوں کو ڈھال کی طرح استعمال کر کے ان کی جان کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق اتحادی افواج نے جان بوجھ کر ایک گھر پر فضائی حملہ کیا، جس میں چار بچوں کی موت ہو گئی۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

دنیا کے جغرافیائی نقشہ کے ایپ سے فلسطین کا نام ہٹانے پر گوگل کی نکتہ چینی

 


دبئی، 6 اگست (یو این آئی) انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے اپنے عالمی نقشہ ( میپ) ایپ سے فلسطین کا نام ہٹا کر وہاں اسرائیل لکھ دیا ہے، جس کی دنیا بھر میں شدید تنقید ہو رہی ہے۔
فلسطین کی صحافی تنظیم نے اسے فلسطین کو ہمیشہ کے لئے مٹانے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی کمپنی نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہے۔
گوگل نے اسرائیل کی منصوبہ بندی کے مطابق آنے والی نسلوں کو گمراہ کر کے ایک جائز ملک کے طور پر اپنے نام کو ثابت کرنے کے لیے ایسا کیا ہے۔
۲ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

شہر فلوجہ میں ایک ہزار سے زائد دھشتگرد ہلاک

شہر فلوجہ میں ایک ہزار سے زائد دھشتگرد ہلاک

 

  • News Code : 760816
  • Source : irib.ir
Brief

عراق کے مغربی شہر فلوجہ کے آپریشنل کمانڈر نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف کارروائیوں میں ایک ہزار سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عراق کے مغربی شہر فلوجہ کے آپریشنل کمانڈر نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف کارروائیوں میں ایک ہزار سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

فلوجہ شہرکو آزاد کرانے کی کارروائیوں کے کمانڈر میجرجنرل عبدالوہاب الساعدی نے جمعے کو الحدث ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تیئیس مئی سے فلوجہ کو آزاد کرانے کی کارروائیوں کے دوران صرف جنوبی محاذ پر ایک ہزار سے زائد دہشت گرد مارے گئے ہیں -

عراقی فوج نے اس وقت فلوجہ شہر کے مرکزی علاقے کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیاہے اور شہرکی انتظامیہ کی عمارت پربھی عراق کا پرچم لہرا دیا ہے -

دوسری جانب صوبہ الانبار کے پولیس سربراہ ہادی رزیج نے بھی کہا ہے کہ رمادی شہر کے شمالی علاقوں میں فوجی کارروائیوں میں دسیوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے-

رمادی شہر جو پہلے ہی داعش کے قبضے سے آزاد ہو چکا ہے اب اس کے شمالی مضافاتی علاقوں کو بھی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائی جمعرات سے شروع ہوگئی ہے -

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

جموں: مذہبی مقام میں توڑ پھوڑ کے واقعہ کے بعد ہنگامہ، انٹرنیٹ اور موبائل خدمات متاثر

 


ذہنی طور پر الجھا ہوا شخص کی جانب سے ایک قدیم مندر میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ اور ناپاک کئے جانے کے بعد سے شہر میں شروع ہوئے احتجاجی مظاہروں کے بعد جموں میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بدھ کو معطل کر دیا گیا. پولیس حکام کے مطابق، جموں کے طور نگر میں واقع قدیم مندر کو منگل کو نقصان پہنچایا گیا تھا، جس کے بعد شہر میں احتجاج شروع ہو گیا. اس واقعہ کے بعد کل سے ہی شہر میں کشیدگی پھیلی ہے. تاہم، اب حالات آہستہ آہستہ بحال ہو رہے ہیں.

معلومات کے مطابق، جموں کے روپنگر اور جانیپر علاقے میں اس واقعہ کو لے کر کشیدگی کے بعد فی الحال حالات پر قابو پا لیا گیا ہے. پولیس نے علاقے کا محاصرہ کر رکھی ہے اور لوگوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے.

جموں کے ڈپٹی کمشنر سمرندیپ سنگھ نے بتایا کہ حفاظتی اقدامات کے تحت، ہم نے صورتحال کے معمول ہونے تک موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے. 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

پاکستان؛ 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

پاکستان؛ 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

 

  • News Code : 758398
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اسلام آباد/ ملک کی 24 بڑی شیعہ تنظیموں نے رمضان کے بعد اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے احتجاجی کیمپ اسلام آباد میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں ہونے والی آل شیعہ کانفرنس میں کراچی ،لاہور،آزاد کشمیر، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان،پارہ چنار، گلت بلتستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں سے کثیر تعداد میں علما، شیعہ رہنماوں اور عمائدین نے شرکت کی۔اجلاس دو گھنٹہ جاری رہا جس کے بعد رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس عزم کا اعلان کیا کہ ملک میں جاری دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبر اور ظلم و بربریت کے خلاف علامہ ناصر عباس جعفری کے پر امن احتجاج پر حکومت کی طرف سے مکمل بے حسی کے بعد ہمارے پاس اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے علاوہ کو ئی آپشن موجود نہیں۔اس وقت ملک بھر میں حکومتی ایما پر ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے بنائے جانے والے نیشنل ایکشن پلان کو ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے خلاف استعمال کیا جارہا ۔ہمارے علما و ذاکرین پر پابندیاں لگا کر عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارہ چنار اور گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کو ملکیتی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔پارہ چنار کے محب وطن افراد کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔مختلف شعبوں میں موجود ہمارے ماہرین کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔وفاقی دارالحکومت میں حکومت کی ناک کے نیچے کالعدم جماعتیں اپنی ملک دشمن سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن قومی سلامتی کے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ملک میں جاری اس ظلم و بربریت کے خلاف جنگ میں علامہ ناصر عباس تنہا نہیں بلکہ پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ملک کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم کے قائد کی بھوک ہڑتال کو آج 23روز گزر چکے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی ۔ملت تشیع کے ساتھ حکومت کا یہ جارحانہ رویہ حکومت کی سیاسی ساکھ کو تباہ کر کے رکھ دے گا۔ اجلاس میں تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ رمضان کے بعد پاکستان کے ہر شہر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔ ہمارا یہ لانگ مارچ پاکستان کے اسی ہزار شہدا کے لیے ہے جو حکومتی نا اہلیوں کے باعث دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ ہم پاکستان کے بیس کرور عوام کے مستقبل کے تحفظ اور ملک کی سالمیت و بقا کے لیے میدان میں نکلیں گے۔ہم نے دہشت گردوں گروہ سے قائد اقبال کے پاکستان کو آزاد کرانا ہے۔حکومت اورقومی اداروں میں موجود دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے اخراج تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ہماری اس تحریک میں ملت تشیع کے علاوہ شہدا کے خاندان ، سنی اتحاد کونسل کے کارکنان اور دیگر بریلوی افراد بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں شیعہ ایکشن کمیٹی پاکستان ،آئی ایس اوپاکستان، ا نجمن دعائے زہرا،انجمن ذوالفقارحیدری،امامیہ جرگہ،تحفظ عزاداری پاکستان،وحدت کونسل پاکستان،تحفظ حقوق جعفریہ پاکستان،شیعہ پولٹیکل پارٹی،جعفریہ سپریم کونسل کشمیر ،امامیہ علما کونسل،شیعہ کانفرنس بلوچستان ،،امامیہ جرگہ کوہاٹ،تحریک القائم،انصار الحسینؑ ،شیعہ شہریان پاکستان سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔

.............

242

 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

فلوجہ پر مختصر نظر

فلوجہ شہرعراقی صوبہ انبارمیں آتاہے اور یہ دارالسلطنت بغدادسے تقریباً ساٹھ کیلومیٹرشمال مغرب میں واقع ہے، اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق 2004ء میںیہاں کی آبادی چارلاکھ تہترہزارتھی،جبکہ صدام حسین کے دورِ صدارت میں کی گئی سرکاری مردم شماری کے مطابق وہاں کی کل آبادی سات لاکھ تھی،اچھے دنوںمیںفلوجہ عراق کے اُن شہروںمیں شمارہوتا تھا،جہاں مساجدکی کثرت تھی،2004ء سے پہلے اس شہرمیںکل دوسوپچاس مساجدتھیں،اس شہرکی زیادہ ترآمدنی کا ذریعہ کھیتی تھی،چوںکہ اس کے جنوبی کنارے پر دریائے فرات واقع ہے؛اس لیے پانی کی فراوانی ہوتی تھی اورمختلف موسموںمیں لوگ الگ الگ قسم کی فصلیں اُگاتے تھے،اسی مناسبت سے اس شہرکانام ’فلوجہ‘پڑا؛کیوںکہ اس کا ترجمہ ہے وہ زمین جوکھیتی کے لائق ہو(لسان العرب)سیاسی و دفاعی اعتبار سے ماضی سے لے کراب تک اس شہر کوغیر معمولی اہمیت حاصل رہی ہے؛چنانچہ جس زمانے میں دنیاپرفارس و روم کی قوت وشوکت کے غلغلے تھے،اُس وقت بھی یہ عراقی شہرعالمی طاقتوںکی باہمی کشمکش کی آماجگاہ رہا، اسلامی دورِحکومت کے اموی عہدمیں یہ علاقہ فوجی اسٹیشن کے طورپراستعمال میں رہا،عباسیوںنے بھی بغدادکی تاسیس سے پہلے صوبۂ انبارکوہی صدرمقام بنایاتھا،اسی طرح عثمانی خلافت کے دورمیں بھی فلوجہ میں ہی فوجی اسٹیشن ہواکرتاتھا۔جب بیسویں صدی کے چھٹے عشرے میں بعثیوںنے عراق پرقبضہ کیا، توانھوں نے بھی اس خطے کی اسٹریٹیجک اہمیت کوسمجھااوریہ علاقہ ان کے لیے بھی بہت خاص رہا،یہاں تک کہ9؍اپریل2003ء کوبغدادسمیت پوراعراق امریکی جارحیت کاشکارہوکرکشت وخون اور جبروقہرکے ایک نئے دورمیں داخل ہوگیا،جس کا سلسلہ تاہنوزجاری ہے۔امریکہ نے اس شہراور پورے عراق پرحملہ تواس بہانے سے کیاتھاکہ صدام حسین نے مہلک ہتھیاربناکرچھپارکھے ہیں،جودنیاکے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں؛لیکن اس کی کمینگی،خست اور بے ایمانی کی داددیجیے کہ امریکی افواج نے ہی عراق پر حملے کے دوران بعض ایسے ہتھیار بھی استعمال کیے،جوعالمی قانون کے مطابق ممنوع تھے،جب 2003ء میں امریکہ فلوجہ شہرپرقبضہ نہ کرسکااور وہاں کے شہریوںنے زبردست پامردی اور جرأت و ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکی ظلم و جورکا دنداں شکن جواب دیا،تواس نے وہ مہلک ترین ہتھیاراستعمال کیا،جس کے اندوہ ناک اثرات وہاں پیداہونے والے بچوںپراب بھی ظاہراورنمایاں ہیں،عالمی رپورٹس میں اس شرمناک حقیقت کا اعتراف کیاگیاہے،2010ء میںبرطانوی اخبار’انڈیپنڈنٹ‘میںلیڈزیونیورسٹی برطانیہ میں ماحولیات کے ایک پروفیسرنے اپنے کالم میںناٹوسے مطالبہ کیاتھاکہ ان ہتھیاروںکی جانچ کی جانی چاہیے،جوامریکی افواج نے فلوجہ پر حملے کے دوران استعمال کیے تھے۔جس دن سے امریکہ نے عراق پرقبضہ کیااور فلوجہ شہراور وہاں کے شہریوںکواپنی درندگی و حیوانیت کانشانہ بنایاہے،تب سے لے کر آج تک وہاں امن و امان کانشان نہیں ہے،جس شہرمیں کل آبادی سات لاکھ لوگوں پر مشتمل تھی،وہاں اب تازہ خبروںکے مطابق صرف سترہزارلوگ بچے ہیں،باقی شہری یاتوناکردہ گناہی کے جرم میں شہید ہوچکے ہیں یاوہاںسے کسی طرح جان بچاکرنکلنے کے بعداب پڑوس کے ملکوںمیں دربدری کی زندگی گزاررہے ہیں۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

شام کے 19 محصور علاقوں میں امدادی خوراک کی فراہمی

 
 




اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ شام کے علاقوں میں فضا سے کھانے کی اشیا، ادویات اور دیگر اعانتی چیزیں گرانے کے کام کے لیے تیار ہے، جس امداد کی سخت ضرورت ہے؛ لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کام کا آغاز کرنے کے سلسلے میں اُسے حکومتِ شام کی اجازت درکار ہے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہٴ خوراک کا کہنا ہے کہ اِن پروازوں کے لیے اُسے شام کی منظوری کی ضرورت ہے، جس کے بعد اس جنگ زدہ ملک کے 19محصور علاقوں میں رسد کی فراہمی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

عالمی ادارہٴ صحت نے بتایا ہے کہ فضا سے خوراک کے پیکٹ گرانے کے لیے ہیلی کاپٹر یا طیارے استعمال ہوں گے، حالانکہ اگر شام منظوری دے تو زمینی رسائی زیادہ مناسب ہوگی۔

اقوام متحدہ کی سرپرستی میں امدادی اشیا کی رسد بین الاقوامی ’سیریا سپورٹ گروپ‘ کی زیر نگرانی شروع کی گئی تھی، جس میں زیادہ تر علاقائی ملک اور عالمی طاقتیں شامل ہیں، جن کی قیادت امریکہ اور روس کرتے ہیں۔

لندن میں اقوام متحدہ کے ایک اہل کار نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ انسانی ہمدردی کے امور پر رابطہ کار کے عالمی ادارے کا دفتر فضا سے خوراک کی اشیا گرانے کے کام کے آغاز سے قبل حکومت شام کی جانب سے وضاحت کا منتظر ہے۔ علاقائی دفتر نے اس سے قبل براہ راست شامی حکام کو اجازت دینے کی درخواست بھیجی تھی۔

ادارے کے کہنا ہے کہ اِن 19 محصور علاقوں کے بارے میں، عالمی ادارہٴ خوراک کو توقع ہے کہ ہیلی کاپٹروں کا استعمال زیادہ مناسب ہوگا، اگر زمینی رسائی دینے سے ہچکچاہٹ سے کام لیا جاتا ہے۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

سعودی عرب عالمی سامراج کے کہنے پر فریضہ حج کو نقصان پہنچایا: اہل سنت عالم دین

سعودی عرب عالمی سامراج کے کہنے پر فریضہ حج کو نقصان پہنچایا: اہل سنت عالم دین

 

  • News Code : 758140
  • Source : ارنا
Brief

سنئیر ایرانی اہل سنت مذہبی رہنما نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عالمی سامراجی قوتوں کی خواہش پر ایرانی عازمین حج کیخلاف سازش کرتے ہوئے حج جیسے عظیم مذہبی فریضے کو تخریب کاری کا شکار کیا.

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سنئیر ایرانی اہل سنت مذہبی رہنما نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عالمی سامراجی قوتوں کی خواہش پر ایرانی عازمین حج کیخلاف سازش کرتے ہوئے حج جیسے عظیم مذہبی فریضے کو تخریب کاری کا شکار کیا.

ان خیالات کا اظہار 'مولوی احمد شیخ احمدی' نے ارنا نیوز ایجنسی کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتوں کی جانب سے اس سال حج فریضے کیلئے ایرانی زائرین کی راہ میں رکاوٹیں بنانے کی منصوب بندی سعودیوں پر مسلط کردی گئی ہے.

ایرانی عازمین حج کیخلاف سعودی عرب کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے حج فریضے کو سبوتاژ کرنے کے سعودی اقدام کو غیرقانونی اور ناقابل معافی قرار دیا.

مولوی احمدی جو ایرانی صوبے خراسان رضوی کے علاقے 'باخرز' کے امام جمعہ ہیں، نے کہا کہ سعودی عرب حج کے مقدس فریضے پر جانے کیلئے ایرانی زائرین کو روکنے کیلئے اپنے آقاؤں یعنی امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی ہدایات کی پیروی کر رہا ہے.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں موجودہ غیرمستحکم صورتحال کو دیکھتے ہوئے عالم اسلام میں مزید اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے جبکہ سعودی عرب مسلم امہ کے درمیان اختلافات پیدا کرنے میں مصروف ہے.

مولوی احمد شیخ احمدی نے مزید کہا کہ سعودی حکمرانوں کو اپنے اعمال کے نتائج بھگتنے ہوں گے.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali