شاہ خراسان

وبلاگ اطلاع رسانی اخبار و احوال جہاں اسلام ، تبلیغ معارف شیعی و ارشادات مراجع عظام ۔

دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے اسد حکومت کی حمایت بہترین راستہ: ٹرمپ

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ وال اسٹریٹ جنرل کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کی ساری توجہ داعش کے خلاف جنگ پر مرکوز ہے صدر بشار اسد کی برطرفی پر نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ شام میں ہرج و مرج پھیلانے والے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لیے اسد حکومت کی حمایت بہترین راستہ ہے۔
نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ شام کے بارے میں میرا نظریہ لوگوں سے مختلف ہے۔انہوں کہا کہ امریکہ بھی شام میں جنگ کر رہا ہے اور شام داعش کے خلاف جنگ کر رہا ہے لہذا ہمیں داعش سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔

 شام کے مسلئے میں امریکہ روس جنگ کا خطرہ 
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس شام کا بھر پور ساتھ دے رہا ہے اور علاقے میں طاقتور ہوتا ہوا ایران بھی شام کا اتحادی ہے۔ جبکہ ہم شامی حکومت کے خلاف لڑنے والوں کی حمایت کر رہے حالانکہ ہمیں یہ تک پتہ نہیں ہے یہ کون لوگ ہیں۔نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ اگر امریکہ صدر اسد پر حملہ کرتا ہے تو اسے نہ چاہتے ہوئے بھی روس کے خلاف جنگ میں اترنا پڑے گا۔انہوں نے روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد روسی صدر سے ٹیلی فون پر بات کریں گے۔

فلسطین اسرائیل تنازعہ حل کرنے کی کوشش 
 ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین اسرائیل تنازعے کی حل کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک ثالث کی حیثیت وہ کوشش کریں گے کہ حتمی اتفاق رائے حاصل ہوجائے۔ اس سے قبل انہوں نے فلسطین اسرائیل تنازعے کو نہ ختم ہونے والی جنگ قرار دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ آٹھ نومبر کو ہونے والے صدراتی انتخابات میں امریکہ کے پینتالیسویں صدر منتخب ہوئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

پاکستان میں درگاہ شاہ نورانی پر خونخوار وہابیوں کا حملہ/ 50 افراد جاں بحق، 100 زخم

پاکستان میں سرگرم خونخوار وہابی دہشت گردوں نے شیعہ مسلمانوں کی عبادگاہوں کی بے حرمتی کے بعد سنی مسلمانوں کے مقدس مقامات اور عبادتگاہوں کو نشانہ بنانا بھی شروع کردیا ہے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں وہابی دہشت گردوں نے درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کرکے 50 سے زائد سنی اور شیعہ زائرین کو ہلاک اور 100 سے زائد کو زخمی کریدا ہے ہلاک اور زخمیوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سرگرم خونخوار وہابی دہشت گردوں نے شیعہ مسلمانوں کی عبادگاہوں کی بے حرمتی کے بعد سنی مسلمانوں کے مقدس مقامات اور عبادتگاہوں کو نشانہ بنانا بھی شروع کردیا ہے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں وہابی دہشت گردوں نے درگاہ شاہ نورانی میں دھماکے کرکے 50 سے زائد سنی اور شیعہ زائرین کو ہلاک اور 100 سے زائد کو زخمی کریدا ہے ہلاک اور زخمیوں میں عورتوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے حب میں واقع درگاہ شاہ نورانی میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر متعدد افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق درگاہ شاہ نورانی میں سالانہ عرس جاری تھا کہ اس دوران مزار کے احاطے میں زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے، دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں اور زخمی و جاں بحق ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ انچارج ایدھی لسبیلہ حلیم لاسی نے دھما کے کے نتیجے میں 50 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جب کہ دھماکے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہیں، دھماکے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد مزار میں افراتفری مچ گئی اور بھگدڑسے بھی کئی افراد زخمی ہوگئے جب کہ دھماکے کے فوری بعد ضلع بھر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور دیگر شہروں سے ڈاکٹرز اور ایمبولینسز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ درگاہ شاہ نورانی میں دھمال کے وقت دھماکے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔پاکستان کے صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کی مرکزی حکومت وہابی دہشت گردوں کو بچآنے اور انیھں تحفظ فراہم کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہی ہے وہابی دہشت گرد پاکستان کی ارضی سالمیت کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گئے ہیں اور وہابی دہشت گردوں کو سعودی عرب کی آشکارا حمایت حاصل ہے۔ پاکستانی حکومت نے وہابی دہشت گردوں کے حامیون، سرپرستوں اور سہولتکاروں کے خلاف آج تک کوئی کارروائی نہین کی جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔

 

 

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

آیت اللہ سبحانی: علمائے اسلام کو اپنے مشترکہ نکات پرمتحد ہوجانا چاہیے

 

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق مرجع تقلید آیت اللہ جعفرسبحانی نے مسجد اعظم قم میں اپنے درس خارج کی ابتداء میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو آپس میں متحد ہونا چاہیے اورقرآنی آیات کے مطابق اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینا چاہیے۔
انہوں نےمزید کہا ہے کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا اسلامی ممالک کو تباہ کرنے اورقتل وغارت کے درپے ہے۔ لہذا ان حالات میں مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوکر حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
اس مرجع تقلید نےکہا ہے کہ عالم اسلام میں تفرقہ کا خاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ جس امت میں تفرقہ ہوتا ہے اس کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جو کنویں میں گرا ہوا ہو اورکسی رسی کو پکڑنے کےعلاوہ اس کی نجات کا کوئی اورراستہ نہ ہو۔ لہذا مسلمانوں کو بھی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر تفرقہ سے پرہیزکرنا چاہیے۔
انہوں نے اسلامی مذاہب کےعلماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ اختلافات پرتوجہ کیے بغیرعالم اسلام میں تفرقہ کے موضوع کو حل کریں اورجن علما ء کا دل اسلام کےلیے جلتا ہے انہیں اس مشکل کے خاتمے کے لیے قدم اٹھانا چاہیے۔
آیت اللہ سبحانی نے اسلامی مذاہب کے درمیان بہت سے مشترکہ نکات موجود ہیں کہ جن میں علماء اسلام کو متحد ہونا چاہیے اوراس وقت اسلام کے دامن کو جو آگ لگی ہوئی ہے اس کا خاتمہ کرکے اپنی صفوں میں اتحادووحدت قائم کریں۔
انہوں نے آخر میں کہا ہےکہ تمام مشکلات کا راہ حل اسلامی فرقوں کے تمام علمائے اسلام کے اختیارمیں ہے کہ جو اپنی صفوں میں اتحادووحدت قائم کرکے مشکلات کو ختم کرسکتے ہیں۔

.......

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے/آل سعود کا صد عن سبیل اللہ کا ارتکاب

رہبر انقلاب اسلامی کا حجاج کرام کے نام اہم پیغام؛

دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے/آل سعود کا صد عن سبیل اللہ کا ارتکاب

 

  • News Code : 776942
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حج کی آمد کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو سعودی عرب کے حکام کو اچھی طرح پہچاننا چاہیے آل سعودی نے عالم اسلام میں بڑے پیمانے پر سنگین اور مجرمانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے سعودی حکام امریکی اور اسرائیلی غلام ہیں اور وہ حرمین الشرفین کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں ۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے حج کی آمد کے موقع پر عالم اسلام کے نام اپنے پیغام میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو سعودی عرب کے حکام کو اچھی طرح پہچاننا چاہیے آل سعودی نے عالم اسلام میں بڑے پیمانے پر سنگین اور مجرمانہ جرائم کا ارتکاب کیا ہے دنیائے اسلام کو سعودی عرب کے حکام کاگریبان نہیں چھوڑنا چاہیے سعودی حکام امریکی اور اسرائیلی غلام ہیں اور وہ حرمین الشرفین کی آڑ میں اسلام اور مسلمانوں کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں ۔

بسم اللّه الرّحمن الرّحیم
وَ الحَمدُ لِلّهِ رَبِّ العالَمین وَ صَلَّی اللّهُ عَلی سَیّدِنا مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ الطَّیِّبینَ وَ صَحبِهِ المُنتَجَبین وَ مَن تَبِعَهُم بِاِحسانٍ اِلی یَومِ الدّین.
پوری دنیا میں، مسلم بہنوں اور بھائیو!

حج کا موسم مسلمانوں کے لئے، خلائق کی نظروں میں فخر و عظمت کا موسم، اور  دل کی نورانیت اور خالق یکتا کے سامنے خشوع و دعا و راز و نیاز کا موسم ہے۔ حج ایک قدسی اور دنیاوی اور خدائی و انسانی فریضہ ہے۔ ایک طرف سے حکم آتا ہے کہ "فَاذکُرُوا اللّهَ کَذِکرِکُم ءابآءَکُم اَو اَشَدَّ ذِکرًا" (1)، "وَ اذکُرُوا اللّهَ فی اَیّامٍ مَعدوداتٍ" (2) اور دوسری طرف سے خطاب ہوتا ہے کہ "الَّذِی جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاء الْعَاکِفُ فِیهِ وَالْبَادِ" (3) جس سے حج کے بےانتہا اور مختلف النوع پہلو واضح ہوجاتے ہیں۔

اس بےمثل فریضے میں زمان و مکان [وقت اور جگہ] کی سلامتی [اور امن و سکون]، سے انسانوں کے دل سکون پاتے ہیں اور یہ سلامتی حج بجا لانے والوں کو بدامنی کے ان عوامل و اسباب کے محاصرے سے خارج کردیتی ہے ـ جو تسلسل کے ساتھ تسلط پسند ستمگروں کی جانب سے بنی نوع انسان کے فرد فرد کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں ـ اور ایک معین دور میں انہیں امن و سلامتی کی لذت چکھا دیتی ہے۔ 

وہ حجِّ ابراہیمی جو اسلام نے مسلمانوں کو بطور ہدیہ عطا کیا ہے، عزت و عظمت، معنویت، وحدت اور شکُوہ کا مظہر ہے، جو امت اسلامیہ کی عظمت اور اللہ کی لازوال قوت پر مسلمانوں کا بھروسا اور اعتماد، کینہ پروروں اور دشمنوں کو جتا دیتا ہے اور بین الاقوامی جابروں، بدمعاشوں کی طرف سے انسانی معاشروں پر مسلط کردہ برائیوں، ذلتوں اور حقارتوں اور عجز وبےبسی کی دلدل سے ان کی دوری کو نمایاں کر دیتا ہے۔ اسلامی اور توحیدی حج، جو اسلام نے مسلمانوں کو بطور ہدیہ عطا کیا ہے، "أَشِدَّاء عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاء بَیْنَهُمْ" (4) کا مظہر ہے؛ مشرکین سے بیزاری اور مؤمنین کے درمیان الفت اور وحدت و یکجہتی کا مقام ہے۔ 
جن لوگوں نے حج کا رتبہ ایک  "زیارتی ـ سیاحتی" سفر کی حد تک گھٹا دیا ہے، اور ایران کی مؤمن اور انقلابی ملت کے ساتھ اپنی دشمنی اور معاندت کو "حج کو سیاسی کرنے" کے عنوان کی آڑ میں چھپا رکھا ہے، چھوٹے چھوٹے حقیر سے شیاطین ہیں جو شیطان اکبر امریکہ کی خواہشات کے خطرے میں پڑنے سے تھر تھر کانپنے لگتے ہیں۔ سعودی حکام جو اس سال "صدّ عن سبیل‌اللہ والمسجد الحرام (5) کرکے اور اللہ کے محبوب گھر کی جانب ایران کے غیور اور مؤمن حاجیوں کا راستہ بند کئے ہوئے ہیں، روسیاہ گمراہ ہیں جو اپنے ظالمانہ اقتدار کے تخت پر بقاء کو، عالمی مستکبرین کے دفاع و تحفظ اور صہیونیت اور امریکہ کے ساتھ اتحاد اور ان کی خواہشات پوری کرنے، میں ہی سمجھتے ہیں اور اس راستے میں بھی کوئی بھی خیانت کر گذرنے سے منہ نہیں پھیرتے۔

منٰی کے دہشت ناک اور ہراس انگیز حادثات سے ایک سال کا عرصہ گذر رہا ہے جس میں کئی ہزار افراد عید کے دن احرام کے لباس میں، دھوپ کی چادر تلے شدید تشنگی میں مظلومیت کے عالم میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے؛ اُس سے کچھ ہی دن قبل مسجد الحرام میں عبادت، طواف اور نماز کی حالت میں متعدد افراد خاک و خون میں تڑپا دیئے گئے۔ سعودی حکام ان دونوں واقعات میں قصوروار ہیں؛ یہ وہ حقیقت ہے جس پر تمام حاضرین، ناظرین اور فنی تجزیہ نگاروں کا اتفاق ہے؛ اور بعض صاحب رائے افراد نے اس گماں کو بھی قوی قرار دیا ہے کہ یہ واقعہ ارادی اور عمدی تھا۔ یہ بھی مسلّمہ حقیقت ہے کہ نیم جان زخمیوں کو نجات دینے میں ـ جن کی عاشق جانیں اور مشتاق دل عید الضحی کے موقع پر ذکر اور تلاوت آیات الہیہ میں مصروف تھے ـ تاخیر اور غفلت برتنا بھی قطعی اور مسلّم ہے۔ سنگدل اور جرائم پیشہ سعودی افراد نے انہیں بند دروازوں والے بےجان حاجیوں کے ساتھ کنٹینروں میں قید کرلیا، اور علاج و معالجے اور مدد ـ یا حتی ان کے تشنہ لبوں تک ایک قطرہ پانے پہنچانے ـ کے بجائے، انہیں شہید کردیا۔ دنیا کے مختلف ممالک کے ہزاروں خاندان اپنے عزیزوں کو کھو بیٹھے اور ان کی قومیں غمزدہ ہوئیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران سے تقریبا 500 افراد شہداء میں شامل تھے۔ ان خاندانوں کے دل ابھی مجروح اور غمزدہ ہیں اور قومیں بدستور مغموم اور غضبناک ہیں۔ 

سعودی حکام نے معذرت کرنے اور پشیمانی و ندامت کا اظہار کرنے، اور اس ہولناک حادثے اور ارتکاب جرم میں براہ راست ملوث افراد پر مقدمہ چلانے کے بجائے نہایت بےشرمی اور بےحیائی کا ثبوت دیتے ہوئے، حتی بین الاقوامی اسلامی حقیقت یاب مشن (Fact finding Mission) تشکیل دینے سے بھی انکار کیا؛ ملزم کے کٹہرے میں کھڑے ہونے کے بجائے، مدعی کے مقام پر کھڑے ہوگئے اور اسلامی جمہوریہ کے ساتھ ـ اور کفر اور استکبار کے مقابلے میں اسلام کے لہراتے ہوئے پرچم کے ساتھ ـ دیرینہ دشمنی کو خباثت اور بیہودگی کے ساتھ، زیادہ سے زیادہ آشکار کیا۔

ان کے تشہیری آلات ـ منجملہ وہ سیاستدان جو صہیونیوں اور امریکیوں کے سامنے ان کی روش عالم اسلام کے لئے باعث شرم ہے، اور وہ غیرپرہیزگار اور حرام مفتی جو اعلانیہ طور پر قرآن و سنت کے خلاف فتوے دیتے ہیں، اور ابلاغی دنیا کے ادنی ملازمین جن کی دروغ گوئی اور دروغ سازی میں پشہ ورانہ ضمیر بھی آڑے نہیں آتا ـ اسلامی جمہوریہ ایران کو  ایرانی حجاج کو اس سال کے حجّ سے محروم کرنے کا ملزم ٹہرانے کی بیہودہ کوششوں میں مصروف ہیں۔ وہ فتنہ انگیز حکام، جو تکفیری اور شرپسند ٹولے تشکیل دے کر اور کیل کانٹے سے لیس کرکے، دنیائے اسلام کو خانہ جنگی اور بےگناہوں کے قتل و جرح، سے دوچار کئے ہوئے ہیں اور یمن، عراق، شام، لیبیا اور بعض دیگر ممالک کو خون میں رنگ چکے ہیں؛ خدا سے غافل سیاست باز، جنہوں نے غاصب و جارح صہیونی ریاست کو دوستی کا ہاتھ دیا ہے اور فلسطینیوں کے جان لیوا مصائب و آلام پر آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں، اور اپنے ظلم و خیانت کی حدود کو بحرین کے شہروں اور دیہاتوں تک پھیلا چکے ہیں؛ وہ بےدین اور بےضمیر حکمران جنہوں نے منٰی کے المیئے کے اسباب فراہم کئے اور خادمین حرمین کے نام سے اللہ کے پر امن حرم کی حریم کو پامال کیا اور خدائے رحمان کے مہمانوں کو عید کے دن منٰی کے مقام پر اور اس سے پہلے مسجد الحرام میں قربان کردیا، ابھی تک حجّ کے سیاسی عمل نہ ہونے کا دعوی کررہے ہیں اور دوسروں پر ان عظیم گناہوں کا الزام لگا رہے ہیں جن کا ارتکاب انھوں نے خود کیا ہے یا پھر اس یا ان جرائم کے اسباب انھوں نے خود ہی فراہم کئے ہیں۔ وہ قرآن کریم کے اس بیان کا واضح ترین مصداق ہیں جہاں ارشاد ہوتا ہے: "وَإِذَا تَوَلَّى سَعَى فِی الأَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیِهَا وَیُهْلِکَ الْحَرْثَ وَالنَّسْلَ وَاللّهُ لاَ یُحِبُّ الفَسَادَ ٭ وَإِذَا قِیلَ لَهُ اتَّقِ اللّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالإِثْمِ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ۔"۔ (6)

اس سال بھی، موصولہ رپورٹوں کے مطابق ایران اور بعض دیگر اقوام کے حجاج کا راستہ بند کرنے کے علاوہ، [سعودی حکام نے] امریکی اور صہیونی جاسوسی اداروں کی مدد سے دوسرے ممالک کے حجاج کرام کو غیر معروف اور غیر معمولی سیکورٹی کے دائرے میں مقید کرلیا ہے اور اللہ کے پرامن گھر کو سب کے لئے غیرمحفوظ بنایا ہے۔ عالم اسلام ـ بشمول حکومتوں اور مسلم عوام ـ کو چاہئے کہ سعودی حکمرانوں کو پہچان لیں اور ان کی توہین آمیز، [دشمنان اسلام سے] وابستہ اور مادہ پرستانہ حقیقت کا ادراک کریں؛ اور ان مظالم و جرائم کے بموجب، جو وہ دنیائے اسلام کے طول و عرض میں انجام دے چکے ہیں، ان کا گریباں نہ چھوڑیں؛ اور ضیوف الرحمن (7)  کے ساتھ ان کے ظالمانہ برتاؤ کی خاطر، حرمین شریفین اور مسئلۂ حج کے انتظام و انصرام کے لئے، بنیادی سوچ بچار کا اہتمام کریں؛ اس فریضے سے غفلت، امت مسلمہ کو مزید مشکلات اور دشواریوں سے دوچار کرے گی۔ 

میرے مسلمان بہنو اور بھائیو! اس سال مراسمات حج میں ایران کے مشتاق اور با اخلاص حاجیوں کی جگہ خالی ہے، لیکن وہ اپنے قلبوں کے ساتھ حاضر اور دنیا بھر کے حجاج کے ساتھ، اور ان کے حال و مستقبل کے لئے فکرمند ہیں، اور دعا کررہے ہیں کہ طاغوتوں کا شجرۂ ملعونہ انہیں کوئی گزند نہ پہنچائے۔ آپ اپنے ایرانی بہن بھائیوں کو اپنی دعاؤں، عبادات اور راز و نیاز میں یاد کریں اور اسلامی معاشروں کو درپیش مسائل و مصائب کے خاتمے، اور امت اسلامیہ سے مستکبرین، صہیونیوں اور ان کے کٹھ پتلیوں کے ہاتھ کوتاہ ہوجاتے کے لئے دعا کریں۔ 

میں گذشتہ سال مسجد الحرام اور منٰی کے شہداء نیز 1987 کے واقعے کے شہداء (8) کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور خدائے عزّ و جلّ سے ان کے لئے مغفرت اور رحمت و رضوان اور درجات کی بلندی کی التجا کرتا ہوں اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (روحی لہ الفداء) کی خدمت میں سلام عرض کرتے ہوئے امت اسلامیہ کی عظمت اور دشمنوں کی فتنہ انگیزیوں اور شرپسندیوں سے نجات کے لئے آپ(ع) کی دعائے مستجاب طلب کرتا ہوں۔ 

و باللہ التّوفیق و علیہ التُّکلان

سیّد علی خامنہ ا‌ی 
آخر ذو‌القعدہ 1437ھ ق
12/ شہریور /1395ھ ش
5/ ستمبر / 2016ع‍

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

kashmeer me firing

کشمیر میں فورسز کی فائرنگ سے 100 سے زائد کشمیری شہری زخمی


     

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فورسز کی فائرنگ سے 100 سے زائد کشمیری شہری زخمی ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق انڈین فورسز نے شوپیاں اور آننت ناگ میں نکالی جانے والی دو ریلیوں کو منتشر کرنے کیلئے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔اس واقعہ کے بعد مشتعل مظاہرین نے شوپیاں میں منی سیکریٹریٹ کی عمارت کو نذر آتش کردیا جس میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر سمیت کئی حکومتی محکموں کے دفاتر قائم ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور چھروں کا بھی استعمال کیا، اسپتال ذرائع شوپیاں کے سرکاری ہسپتالوں میں 60 کے قریب زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔ 20 افراد کو ڈسٹرکٹ ہسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی جن میں سے 9 شدید زخمی افراد کو سری نگر منتقل کردیا گیا جبکہ مزید زخمیوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔کشمیر کے جنوبی علاقے آننت ناگ میں ڈاکٹرز نے بتایا کہ چھ زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جن کے جسم پر چھروں کے زخم موجود ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی آننت ناگ میں فورسز کی فائرنگ سے ایک کشمیری نوجوان ہلاک ہوگیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

حیدر آباد کی مجلس علما کے سربراہ کے انتقال پرملال پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا تعزیتی پیغام

 

  • News Code : 772765
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

امام خمینی (رحمۃ اللہ علیہ) کی رہبری میں تحریک روحانیت کے ابتدائی دنوں میں ہی آپ نے اسلامی انقلاب اور امام کے افکار کا بھرپور طریقے سے دفاع کرنا شروع کیا اور ہمیشہ انقلاب اسلامی کے مقاصد جو عصر حاضر میں اسلام کی سربلندی اور سرفرازی کا باعث ہیں کی حمایت میں کوشاں رہے

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ہندوستان کے شہر حیدرآباد کی مجلس علماء و ذاکرین کے سربراہ اور اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسملی کے رکن حجۃ الاسلام و المسلمین سید غلام حسین رضا آقا کی رحلت پر ایک تعزیتی پیغام جاری کر کے علما کرام، حوزہ ہائے علمیہ اور مرحوم کے اہل خانہ کو تعزیت و تسلیت پیش کی ہے۔
پیغام کا ترجمہ حسب ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم

«إِذَا مَاتَ الْعَالِمُ ثُلِمَ فِی الْإِسْلَامِ ثُلْمَةٌ لَا یَسُدُّهَا شَیْ ءٌ إِلَى یَوْمِ الْقِیَامَةِ»
ہندوستان کے جلیل القدرعالم دین، خطیب توانا اور حیدرآباد کی مجلس العلماء و ذاکرین کے سربراہ نیز اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ممبر حجۃ الاسلام و المسلمین سید غلام حسین رضا آغا ’’رحمۃ اللہ علیہ‘‘ کی رحلت کی خبر انتہائی افسوس ناک تھی۔
آپ نے ایسے باپ کے زیر سایہ تربیت حاصل کی جو خود نامدار خطباء و واعظین میں سے تھے نجف اشرف میں بزرگ علماء اور مراجع کرام سے علوم آل محمد(ص) حاصل کرنے کے بعد آپ حیدر آباد واپس لوٹ آئے اور مکتب اہل بیت(علیہم السلام) کی تبلیغ و ترویج میں مصروف ہو گئے اور مختصر مدت میں ایک جانے پہچانے ذاکر کہلانے لگے۔
امام خمینی (رحمۃ اللہ علیہ) کی رہبری میں تحریک روحانیت کے ابتدائی دنوں میں ہی آپ نے اسلامی انقلاب اور امام کے افکار کا بھرپور طریقے سے دفاع کرنا شروع کیا اور ہمیشہ انقلاب اسلامی کے مقاصد جو عصر حاضر میں اسلام کی سربلندی اور سرفرازی کا باعث ہیں کی حمایت میں کوشاں رہے اور آخری عمر تک بیماری کے باوجود دینی خدمات انجام دیتے رہے اور حیدر آباد کے علماء اور ذاکرین کی پناہگاہ بنے رہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی اس عظیم شخصیت کے انتقال پر ملال پر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف، رہبر انقلاب اسلامی، حوزہ ہائے علمیہ بالخصوص مرحوم کے اہل خانہ اور خاص طور پر ان کے فرزند ارجمند حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا کو تسلیت و تعزیت پیش کرتی ہے نیز مرحوم و مغفور کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

کشمیر میں مواصلاتی نظام کی معطلی , بحالی کا سلسلہ جاری، پوسٹ پیڈ موبائیل خدمات ایک ہفتے کے بعد بحال

 
 
سری نگر ، 20 اگست : وادی کشمیر میں قریب ایک ہفتے کی معطلی کے بعد نجی کمپنیوں کی پوسٹ پیڈ خدمات اور پری پیڈ سم کارڈوں کی انکمنگ کال سہولیت بحال کردی گئی جہاں موجودہ کشیدہ صورتحال کے چلتے مواصلاتی نظام کی معطلی اور بحالی کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ 42 دنوں کے دوران نجی مواصلاتی کمپنیوں کی پوسٹ پیڈ خدمات کم از کم تین مرتبہ معطلی کی گئیں۔
 
پوسٹ پیڈ خدمات کی بحالی سے قبل وادی میں معطل شدہ سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ اور نجی سروس پرووائڈرس کی انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئیں۔
تاہم پری پیڈ موبائیل سم کارڈوں کی آوٹ گوئنگ سہولیت اور موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو بدستور معطل رکھا گیا ہے
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

بلوچستان پر ہندوستان کے ساتھ آیا افغانستان، کرزئی بولے پی ایم مودی کے بیان سے بلوچوں کا حوصلہ بڑھا

 
 
نئی دہلی،20اگسٹ(ایجنسی) افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے بلوچستان پر دئیے گئے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کی حمایت کی ہے. حامد کرزئی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ حکومت کی حمایت جنونیت سے نجات چاہتے ہیں. سابق صدر نے کہا کہ پی ایم مودی کا بیان بلوچستان کے لوگوں کا حوصلہ بڑھانے والا ہے.

میڈیا رپورٹس کے مطابق کرزئی نے کہا، 'دوسرے معاشرے کی طرح وہ بھی ترقی چاہتے ہیں. ان کے حقوق چھینے جا رہے ہیں. بلوچستان کے لوگ اپنے حقوق کے لئے لڑ رہے ہیں. وہاں کے لوگ تشدد نہیں امن چاہتے ہیں. '

دہلی آئے کرزئی نے کہا، 'پاکستان کے افسر افغانستان اور ہندوستان کے بارے میں بات کرتے آئے ہیں لیکن یہ پہلی بار ہے کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے بلوچستان کے بارے میں بولا ہے.'
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

پلیٹ گن پر روک لگی تو کشمیر میں اور زیادہ موتے ہوں گی: CRPF نے ہائی کورٹ کو بتایا

 
 
سرینگر،19اگسٹ(ایجنسی) سی آر پی ایف نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے کہا ہے کہ بھیڑ پر قابو پانے کے اقدامات کے طور پر اگر پیلیٹ گن پر روک لگائی جاتی ہے، تو مشکل حالات میں جوانوں کو مجبورا گولیاں چلانی پڑیں گی، جس سے اور زیادہ اموات ہو سکتی ہیں.

ہائی کورٹ کو دیے گئے حلف نامے میں سی آر پی ایف نے کہا ہے، 'سی آر پی ایف کے پاس موجود اختیارات میں سے اگر اسے (پیلیٹ بندوق) ہٹا لیا جاتا ہے، تو مشکل حالات میں سی آر پی ایف کے جوانوں کو رائفل سے گولی چلانی پڑے گی. اس سے اور زیادہ موتے ہونے کا خدشہ ہے.

نیم فوجی فورس کا یہ حلف نامہ عدالت میں دائر اس درخواست کے جواب میں آیا ہے جس میں وادی میں بھیڑ کنٹرول کے اقدامات کے طور پر پیلیٹ گن کے استعمال پر روک لگانے کی کوشش کی گئی تھی. فورس کا کہنا ہے کہ پیلیٹ گن کا استعمال سال 2010 میں شروع کیا گیا تھا اور فساد کنٹرول کا یہ ہتھیار ہے.
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

کشمیر میں موبائیل فون اور انٹرنیٹ خدمات بدستور معطل، بیرون وادی مقیم کشمیری پریشانی میں مبتلا

 
Wed 17 Aug 2016, 13:21:51
 
 
سری نگر ، 17 اگست وادی کشمیر میں مواصلاتی سہولیات پر قدغن بدستور جاری ہے جس کے نتیجے میں میڈیا اداروں و اہلکاروں، ڈاکٹروں ، طلباء اور پیشہ ور افراد کا کام بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے۔
 
فون اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے باعث وادی سے باہر مقیم کشمیری اپنے گھر والوں سے رابطہ قائم کرنے سے قاصر ہیں اور اِن میں سے بیشتر کشمیر میں اپنے گھروالوں کی سلامتی کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
 
حیدرآباد اور چنئی میں زیر تعلیم کشمیری طلباء نے یو این آئی کو فون پر بتایا کہ وادی میں پوسٹ پیڈ اور پری پیڈ موبائیل فون سروس کی معطلی کے باعث وہ 13 اگست سے اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرپائے
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali