شاہ خراسان

وبلاگ اطلاع رسانی اخبار و احوال جہاں اسلام ، تبلیغ معارف شیعی و ارشادات مراجع عظام ۔

آیت اللہ سیستانی کا عراق کے سیاسی رہنماؤں اور دھڑوں کو انتباہ

مئ 5, 2016 - 12:31 PM

  • News Code : 752165
  • Source : ابنا خصوصی
 
Brief

اس مرجع تقلید کے دفتر سے شائع ہونے والے بیان میں آیا ہے کہ آیت اللہ سیستانی عراق کے موجودہ حالات سے مکمل آگاہی رکھتے ہیں اور سیاسی حالات کے اندر پیدا ہونے والی بحرانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عراق میں سیاسی دھڑوں کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے پیش نظر آیت اللہ العظمیٰ سیستانی نے ایک بیان جاری کر کے تمام سیاسی رہنماوں اور گروہوں کو متنبہ کیا ہے کہ ملکی حالات سیاسی رسہ کشی کی اجازت نہیں دیتے۔
اس مرجع تقلید کے دفتر سے شائع ہونے والے بیان میں آیا ہے کہ آیت اللہ سیستانی عراق کے موجودہ حالات سے مکمل آگاہی رکھتے ہیں اور سیاسی حالات کے اندر پیدا ہونے والی بحرانی صورت حال پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس بیان میں آیا ہے کہ آیت اللہ سیستانی نے ان افراد پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے جو عوام کی ضروریات زندگی کے وسائل فراہم کرنے کے بجائے ملک میں بحرانی کیفیت پیدا کر رہے ہیں جبکہ ملک پہلے سے سنگین مشکلات سے جوجھ رہا ہے۔
اس بیانیہ میں اس بات کا بھی انکار کیا گیا ہے کہ آیت اللہ سیستانی نے سیاسی عہدوں میں تبدیلی لانے کے لیے کچھ خاص افراد کے نام پیش کئے ہوں۔

ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

لبنان کے دار الحکومت میں علمائے مزاحمت کی ہنگامی نشست

 

  •  : ابنا خصوصی
 
بین الاقوامی یونین برائے علمائے مزاحمت نے لبنان کے دار الحکومت بیروت میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا جس میں کارآمد مزاحمت اور تباہ کن دھشتگردی کے زیر عنوان گفتگو کی گئی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ بین الاقوامی یونین برائے علمائے مزاحمت نے لبنان کے دار الحکومت بیروت میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا جس میں کارآمد مزاحمت اور تباہ کن دھشتگردی کے زیر عنوان گفتگو کی گئی۔
یہ اجلاس جو شیخ ماہر حمود کے زیر صدارت منعقد کیا گیا اس میں کئی ممالک منجملہ ایران، لبنان، شام، عراق، بحرین، انڈونیشیا، ملیشیا اور ترکی کے شیعہ سنی علماء نے شرکت کی۔
ایران سے اجلاس میں شرکت کرنے والے علماء میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین اختری، جو اس یونین کے رکن بھی ہیں، آیت اللہ محسن مجتہد شبستری، حجۃ الاسلام سید ابوالحسن نواب، آیت اللہ مہدی ہادوی تہرانی اور ڈاکٹر علی اکبر ولایتی بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی یونین برائے علمائے مزاحمت ۲۰۱۴ میں وجود میں آئی جس کا مقصد شیعہ سنی علماء کے زیر اتحاد صہیونی اور تکفیری سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مثبت چارہ جوئی کرنا ہے۔


ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

اسرائیل کی غزہ میں فضائی کارروائیاں

 
Thu 05 May 2016, 19:23:54
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کی رات غزہ میں چار مقامات کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس سے قبل دن کو بھی غزہ میں فضائی کارروائیاں کی گئیں۔
 
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ’’رات کو اسرائیلی فورسز پر جاری حملوں کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے شمالی غزہ میں حماس کے چار ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔‘‘
ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

کائنات میں زمین جیسے تین اور سیاروں کی دریافت

 
 
 
کیا جس دنیا میں ہم انسان بستے ہیں وہ اس پوری کائنات میں ایک واحد جگہ ہے جہاں زندگی اپنا مسکن بنا سکی ہے یا پھر کائنات میں زمین کے علاوہ اور بھی عالم موجود ہیں جہاں حیات ممکن ہے یا پھر وہاں خلائی مخلوق بستی ہے جو اس بات کے منتظر ہیں کہ ہم انھیں تلاش کریں۔
 
اس حوالے سے آج کی خلائی تلاش 'کوسمک پلورلزم' کے نظریے کے امکان کو تسلیم کرتی ہے کہ اگر کوئی سیارہ کسی سورج نما ستارے سے اس قدر مناسب فاصلے پر ہو جو انسانوں کو حاصل ہے اور وہاں زندگی کے لیے درکار بنیادی اجزاء آکسیجن پانی وغیرہ بھی دستیاب ہوں اور اس کے اطراف ایک ایسا کرہ ہوا ہو جو حیات کو تابکاری شعاعوں سے بچا سکتا ہے تو پھر سالمات کا ایک ایسی ترکیب وترتیب میں آ جانا ناممکن نہیں ہے جو زمین میں موجود جانداروں کی زندگی کو ممکن بناتی ہے۔
 
ایک اہم تحقیق کے نتیجے میں بیلجیئم سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے زمین کی طرح کے ممکنہ طور پر رہائش کے قابل تین سیارے دریافت کئے ہیں جن پر اجنبی مخلوق کی آبادی کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔
 
اس تازہ ترین تحقیق کے نتائج کا اعلان پیر کو کیا گیا ہے۔ جس میں سائنس دانوں نے نظام شمسی سے باہر نو دریافت سیاروں کے بارے میں بتایا کہ یہ سیارے ایک چھوٹے اور سورج سے نسبتاً ٹھنڈے ستارے کے گرد اپنے مدار میں گردش کر رہے ہیں۔
 
ناسا کے ماہرین پہلے ہی یہاں زندگی کی علامات تلاش کرنے کے لیے اسپٹزر خلائی دوربین کا استعمال کر رہے ہیں۔
 
ناسا کے محققین کی ایک ٹیم آئندہ ہفتے ایک طاقتور دوربین ہبل کے ذریعے ان سیاروں کا مطالعہ شروع کرے گی۔
 
فلکیات کا مشاہدہ کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ یہ نئی دنیا نظام شمسی سے باہر زندگی کی علامات کی تلاش کے لیے ایک مثالی دنیا ہو سکتی ہے۔
 
بیلجیئم کی یونیورسٹی ڈی لییج، امریکی خلائی ادارے ناسا اور فلکیات کے دیگر تربیتی مرکز سے وابستہ سائنس دانوں نے بین الاقوامی تحقیقی جریدہ 'نیچر ' میں اپنے مطالعے کے نتائج جاری کئے ہیں۔
 
مطالعے کی قیادت کرنے والے لییج یونیورسٹی سے وابستہ آسٹروفزکس کے پروفیسر مائیکل گیلون نے این پی آر کو بتایا کہ ''اگر ہم کائنات میں کہیں اور زندگی تلاش کرنا چاہتے ہیں تو یہ وہ جگہ ہے جہاں ہمیں سب سے پہلے نظر ڈالنی چاہیئے''۔
 
انھوں نے کہا کہ یہ دریافت انتہائی اہم ہے ناصرف اس لیے کہ ان سیاروں کی خصوصیات زمین جیسی ہے بلکہ یہ زمین سے نسبتاً قریب ہیں اور ہمارے سیارے سے 40 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اب تک دریافت کیے جانے والے پہلے سیارے ہیں جو ایک کم روشنی والے ستارے کے گرد اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

چین: بچی نے قرآن پڑھی تو اسکولوں میں مذہبی سرگرمیوں پر روک لگائی گئی

 
Fri 06 May 2016, 20:54:32
 
بیجنگ،6مئی(ایجنسی) مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے ایک چینی صوبے نے نرسری اسکولوں میں مذہبی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کا حکم دیا ہے. نرسری اسکول کی ایک چھوٹی سی بچی کی طرف سے قرآن پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا ہے.
Gansu صوبے کے تعلیم کے حکام نے لنشیا میں نرسری اسکول کی تنقید کی، جہاں لڑکی نے اسلامی مذہبی کتاب پڑھی.
انگ کانگ کے جنوبی چائنا مارننگ پوسٹ نے آج خبر دی کہ مقامی حکومت نے 'نوجوان نسل کی جسمانی اور ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے کے ایکٹ کی سخت مذمت کی.' ویڈیو کا موضوع 'پیاری بچی Gansu میں قرآن پڑھتے ہوئے.' ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ ایک نامعلوم بچی سیاہ لباس سے اپنا سر ڈھک کر کلاس میں بیٹھی ہوئی ہے اور درجنوں دیگر طالب علم مسلم پوشاکوں میں موجود ہیں.
 
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

makke me bom blast

بن لادن کمپنی نے مکہ میں ۷ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا+ تصاویر

  • News Code : 751296
  • Source : ابنا خصوصی
بن لادن کمپنی کے مزدوروں اور ورکروں نے یہ اقدام اس وجہ سے کیا کہ انہیں گزشتہ پانچ مہینوں سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سعودی عرب میں بن لادن کمپنی کے مزدوروں اور ورکروں نے عالمی یوم مزدور پر اپنے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے شہر مکہ میں ۷ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق بن لادن کمپنی کے مزدوروں اور ورکروں نے یہ اقدام اس وجہ سے کیا کہ انہیں گزشتہ پانچ مہینوں سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ یہ مزدور اس سے پہلے تقریبا ہر روز کمپنی کے دفتروں کے باہر دھرنا بھی دیتے رہے ہیں۔ یہ ایسے حال میں ہے کہ سعودی عرب میں اقتصادی مشکلات کی وجہ سے بن لادن کمپنی نے حالیہ دنوں اپنے ۲۵ فیصد ورکروں کو کمپنی سے نکال بھی دیا تھا۔
اس کمپنی نے جمعہ کے روز ۵۰ ہزار غیر ملکی ورکروں کو کمپنی سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ بن لادن کمپنی عالمی دھشتگرد بن لادن کے گھرانے کے ذریعے چل رہی ہے اور آل سعود کے ساتھ ان کے گھہرے تعلقات ہیں۔
بن لادن کمپنی فرانسوی کمپنیوں کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کمپنی ہے جو تعمیراتی کاموں میں پیش پیش ہے اور اس کا اصلی مرکز سعودی عرب کا شہر، جدہ ہے۔ یہ کمپنی ۱۹۳۱ میں شیخ محمد بن لادن اسامہ بن لادن کے باپ کے ذریعے معرض وجود میں آئی۔

ادامه مطلب...
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali
basit ali
shahekhurasan6-1

shahekhurasan6-1

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali
basit ali
shahekhurasan6-2

shahekhurasan6-2

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی دن گزر گئے

سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی دن گزر گئے
 

سعودی عرب کی انٹیلیجنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر اوبامہ کے دورہ سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے شرائط اب پہلے جیسے نہیں رہے ہیں سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی دن گزر گئے ہیں۔
سعودی عرب کی انٹیلیجنس کے سابق سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر اوبامہ کے دورہ سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے شرائط اب پہلے جیسے نہیں رہے ہیں سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی دن گزر گئے ہیں۔ ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی عرب اور امریکہ کے تاریخی ایام کی دوبارہ واپسی اب ممکن نہیں ۔ اس نے کہا کہ امریکہ میں تبدیلی آگئی ہے اور اسی مقدار میں سعودی عرب بھی تبدیل ہوگیا ہے۔ اس نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان میں نمایاں تھا کہ امریکہ میں تبدیلی آگئی ہے اور سعودی عرب کو اس تبدیلی کی ہمراہی کرنا پڑےگی۔ ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی عرب میں اب امریکی تقلید کا دور ختم ہورہا ہے۔ واضح رہے کہ ترکی الفیصل امریکہ میں سعودی عرب کے سفیر بھی رہ چکے ہیں۔

 

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

کونڈوں کی شرعی حیثیت

 

کونڈوں کی شرعی حیثیت
 

22 رجب، نذر و نیاز امام جعفر صادق علیہ السلام، جو کہ کونڈے کے نام سے جانی جاتی ہے، اس نذر کو کونڈے اس لئے کہا جاتا ہے کیونکہ کہ اس دن مٹی کے خاص قسم کے برتنوں (کونڈوں) میں  نیاز کے طور پر کھیر یا کوئی اور میٹھی چیز بنا کر مومنین کو کھانے کے لئے پیش کی جاتی ہے۔ درحقیقت کونڈے کی رسم نذر ہے، لیکن عرف میں کونڈے کے نام سے جانی پہچانی جاتی ہے، اس رسم میں نذر کرنے والے نے  (یا منت مانگنے والے نے) اللہ تعالٰی سے عھد کیا ہوتا ہے کہ اگر میری فلاں حاجت پوری ہوگئی تو میں ہر سال 22 رجب کو مومنین کو طعام دوں گا/گی، یا اللہ سے بغیر کسی حاجت کے یہ عھد کیا ہوتا ہے کہ میں ہر سال 22 رجب کے دن مومنین کو طعام دوں گا اور اس عمل کے ثواب کو امام جعفر صادق علیہ السلام کو ہدیہ کروں گا۔ یہاں تک یہ بات واضح ہوگئی کہ  کونڈا درحقیقت  نذر ہے، درحقیقت اللہ سے کیا گیا عھد و پیمان ہے۔ اب ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا نذر کرنا (منت ماننا)، مومنین کو طعام دینا، مومنین کی ضیافت کرنا بدعت ہے۔؟؟ کیا یہ عمل غیر شرعی ہے۔؟؟

نذر قرآن اور روایات سے ثابت ہے اور ہمارے تمام فقھاء نے اپنی اپنی توضیح المسائل میں اس کے احکامات بیان فرمائے ہیں۔
نذر قرآن مجید میں:
1۔ جو کچھ تم خرچ کرو یا کوئی نذر مانو، اللہ اسے جانتا ہے۔ (سورہ 3، آیت 144)
2۔ اے میرے رب میں نے نذر مانی تیرے لئے، اس بچے کی جو میرے پیٹ میں ہے آزاد۔ پس قبول فرما مجھ سے۔  (سورۃ 3، آیت 35)
3۔ چاہیے کہ یہ لوگ اپنی نذریں پوری کریں۔ (سورۃ 22، آیت 29)
4۔ میں نے اللہ کے لئے روزے کی نذر مانی ہے، پس آج کسی سے کلام نہ کروں گی۔  (سورہ 19، آیت 26)
روایات میں ہے کہ جب امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام بچپن میں بیمار ہوئے تو امام علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا نے حسنین (ع) کی شفاء یابی کے لئے 3 دن نذر کرکے روزہ رکھا۔

تعریف نذر اور احکام نذر فقھاء امامیہ کے کلام کی روشنی میں:
نذر کی تعریف:
"نذر" ( منّت) یہ ہے کہ انسان اپنے آپ پر واجب کرلے کہ اللہ تعالٰی کی رضا کے لئے کوئی اچھا کام کرے گا یا کوئی ایسا کام جس کا نہ کرنا بہتر ہو، ترک کر دے گا۔
نذر کی دو قسمیں ہیں:
1۔ مشروط، مثلاً کہے کہ اگر مریض اچھا ہوگیا تو فلاں کام کو خدا کے لئے انجام دوں گا، اس کو نذر شکر کہتے ہیں یا اگر فلاں برا کام کروں گا تو خدا کے لئے کار خیر انجام دونگا، اس کو نذر زجر کہتے ہیں۔
2۔ مطلق، بغیر کسی قید و شرط کے کہے میں خدا کیلیے نذر کرتا ہوں کہ نماز شب پڑھا کروں گا۔ (یا امام حسین (ع) کی مجلس منعقد کروں گا یا امام حسین (ع) کی مجلس میں شرکت کرنے والوں کے لئے نیاز کا اہتمام کروں گا) یہ تمام نذریں صحیح ہیں۔

* نذر میں صیغہ پڑھنا ضروری ہے اور یہ لازم نہیں کہ صیغہ عربی میں ہی پڑھا جائے، لہذا اگر کوئی شخص کہے کہ "میرا مریض صحت یاب ہوگیا تو اللہ تعالٰی کی خاطر مجھ پر لازم ہے کہ میں دس روپے فقیر کو دوں" تو اس کی نذر صحیح ہے۔
* ضروری ہے کہ نذر کرنے والا بالغ اور عاقل ہو، نیز اپنے ارادے اور اختیار کے ساتھ نذر کرے۔ لہذا کسی ایسے شخص کا نذر کرنا، جسے مجبور کیا جائے یا جو جذبات میں آکر بغیر ارادے کے بے اختیار منت مانے تو صحیح نہیں ہے۔
* جب کوئی شخص اللہ تعالٰی سے عہد کرے کہ جب اس کی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہوجائے گی تو فلاں کام کرے گا۔ پس جب اس کی حاجت پوری ہوجائے تو ضروری ہے کہ وہ کام انجام دے۔ نیز اگر وہ کوئی حاجت نہ ہوتے ہوئے عہد کرے کہ فلاں کام انجام دے گا تو وہ کام کرنا اس پر واجب ہوجاتا ہے۔

* اگر ایک شخص کوئی عمل بجالانے کی نذر کرے تو ضروری ہے کہ وہ عمل اسی طرح بجالائے، جس طرح اس نے نذر کی ہو۔ لہذا اگر نذر کرے کہ مہینے کی پہلی تاریخ کو صدقہ دے گا یا روزہ رکھے گا یا (مہینے کی پہلی تاریخ کو) اول ماہ کی نماز پڑھے گا تو اگر اس دن سے پہلے یا بعد میں اس عمل کو بجا لائے تو کافی نہیں ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص منت مانے کہ جب اس کا مریض صحت یاب ہوجائے گا تو وہ صدقہ دے گا تو اگر اس مریض کے صحت یاب ہونے سے پہلے صدقہ دے دے تو کافی نہیں ہے۔
* اگر انسان حالت اختیار میں اپنی کی ہوئی نذر پر عمل نہ کرے تو کفارہ دینا ضروری ہے۔
* جب کوئی شخص اللہ تعالٰی سے عہد کرے کہ جب اس کی کوئی معین شرعی حاجت پوری ہوجائے گی تو فلاں کام کرے گا۔ پس جب اس کی حاجت پوری ہوجائے تو ضروری ہے کہ وہ کام انجام دے۔ نیز اگر وہ کوئی حاجت نہ ہوتے ہوئے عہد کرے کہ فلاں کام انجام دے گا تو وہ کام کرنا اس پر واجب ہوجاتا ہے۔
* اگر کوئی شخص اپنے عہد پر عمل نہ کرے تو ضروری ہے کہ کفارہ دے، یعنی ساٹھ فقیروں کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے یا دو مہینے مسلسل روزے رکھے یا ایک غلام کو آزاد کرے۔ (توضیح المسائل آیت اللہ سید علی سیستانی، استفتاءات آیت اللہ سید علی خامنہ ای، توضیح المسائل آیت اللہ مکارم شیرازی)

یہاں تک یہ بات ثابت ہوگئی کہ نذر شرعاً جائز عمل ہے بلکہ جب انسان اللہ سے عھد کرے کہ میں فلاں دن روزے رکھوں گا، یا فلاں امام کی مجلس میں شرکت کرنے والوں کے لئے نیاز و طعام کا اہتمام کروں گا تو اس شخص پر واجب ہے کہ وہ اپنے اس عہد کو پورا کرے، اگر ایسا نہیں کرے گا تو وہ شخص گناہ گار ہوگا اور اس پر کفارہ واجب ہوگا۔ اب ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ آیا مومنین کو طعام دینا، انہیں کھانا کھلانا بدعت ہے؟ کیا یہ عمل روایات معصومین علیھم السلام سے ثابت ہے۔؟ تو آیئے اب ہم چلتے ہیں روایات معصومین علیہم السلام کی طرف۔ روایات معصومین علیھم السلام میں مومنین کو طعام دینے کی بہت تاکید اور فضیلت بیان کی گئی ہے۔
علامہ باقر مجلسی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب "حلیتہ المتقین" اردو ترجمہ مولانا مقبول احمد صاحب  اشاعت: افتخار بک ڈپو صفحہ 61 بسند معتبر امام جعفر الصادق علیہ السلام سے ایک روایت بیان  کرتے ہیں جس کے مطابق: حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اکثر عمدہ روٹیوں، نفیس فرینی اور لذیذ حلوہ لوگوں کو کھلایا کرتے تھے اور یہ فرماتے تھے، جب خدا ہمارے لئے فراخی کرتا ہے تو ہم بھی فراخ دلی سے لوگوں کو کھلاتے ہیں اور جس وقت کم میسر آتا ہے اس وقت ہم بھی کفایت برتتے ہیں۔"

چند دیگر احادیث پیش خدمت ہے:
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: "جو شخص الله تعالٰی کی محبت میں کسی "مومن" بھائی کو کھانا کھلاتا ہے تو اس کے لئے اس شخص کے مساوی ثواب ہے، جو لوگوں میں سے "فیام" کو کھانا کھلائے۔ راوی کہتا ہے میں نے پوچھا یہ "فیام" کیا چیز ہے، فرمایا لوگوں میں سے ایک لاکھ افراد۔" (اصول کافی ج2)
امام جعفر صادق علیہ اسلام  نے ارشاد فرمایا: "میرے نزدیک کوئی چیز مومن کے دیدار اور زیارت کے برابر نہیں ہے۔ سوائے اُس کو کھانا کھلانے کے اور جو شخص کسی مومن کو کھانا کھلائے تو اس کا حق یہ ہے کہ  اللہ اُسے جنت کے کھانوں میں سے کھانا کھلائے۔" (اصولِ کافی جلد باب اطعام مومن)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: "جو تین مومنین کو کھانا کھلائے گا تو الله اسے تین بہشتوں جنت فردوس، جنت عدن اور جنت طوبٰی میں کھانا کھلائے گا۔" (اصول کافى، ج 2، باب اطعام مؤمن)
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: "کائنات میں الله کے علاوہ، کوئی مخلوق بھی (خواہ مقرب فرشتے ہوں یا نبی مرسل) الله کی کی طرف سے آخرت میں ملنے والے اس ثواب کو نہیں جانتی، جو ایک مسلمان کو سیر کرکے کھانا کھلانے کا ہے۔" (اصول کافی، ج 2، باب اطعام مومن)
ان روایات سے یہ بات واضح خوگئی کہ مومنین کو طعام دیناو کھانا کھلانا بدعت نہیں بلکہ  ایک بہت ہی اچھا اور بافضیلت عمل ہے۔

*22 رجب خوشی کا دن*
شیخ مفید رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب مسار الشیعہ میں 22 رجب کے دن کو مومنین کے لئے خوشی و مسرت  کا دن قرار دیا ہے۔
نتیجہ:
22 رجب کا دن مومنین کے لئے خوشی اور مسرت کا دن ہے۔ لہذا 22 رجب کے دن نذر و نیاز کا اہتمام کرکے مومنین کو طعام دینا، ان کا منہ میٹھا کرانا، ان کی ضیافت کرنا، بدعت نہیں بلکہ انتھائی مطلوب اور مستحب عمل ہے، بلکہ اگر کسی نے اللہ تعالٰی سے عھد کیا ہو، نذر کی ہو کہ میں ہر سال 22 رجب کے دن مومنین کو مدعو کروں گا اور ان کے لئے طعام یا کھانے کا بندوبست کروں گا اور اس عمل کے ثواب کو امام جعفر صادق علیہ السلام کو ہدیہ کروں گا تو اپنی اس نذر کو، اس عھد کو پورا کرنا اس شخص پر واجب ہے۔ اس دن بعض مومنین ایک لکڑھارے کی کہانی پڑھتے ہیں، جس کی کوئی شرعی حیثیت نہیں بلکہ ایسی من گھڑت کہانی کو امام جعفر صادق علیہ السلام سے منسوب کرنا باعث گناہ ہے۔ لہذا اس دن ایسی من گھڑت کہانی کی بجائے، زیارت جامعۃ الکبیرۃ ترجمے کے ساتھ  پڑھی جائے، تاکہ معرفت اہلبیت علیھم السلام میں اضافہ ہو۔

 
تحریر: سید مصطفٰی رضوی

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali