کہا قانون سے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، نہیں تو لاکھوں سر دھڑ سے الگ کر دیتا 
نئی دہلی۔ ۴؍اپریل:  (آئی بی این خبر) بابا رام دیو نے ایک ایسا متنازعہ بیان دے دیا ہے جو ان کی مشکلات بڑھا سکتا ہے۔ اویسی کا نام لئے بغیر بابا نے کہا کہ کچھ لوگ ٹوپی پہن کر کھڑا ہو جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ چاہے سر کاٹ دیں، لیکن بھارت ماتا کی جے نہیں بولیں گے۔ انہیں یہ نہیں معلوم کہ قانون سے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، نہیں تو لاکھوں سر دھڑ سے الگ کر دیتے۔ بابا رام دیو روہتک میں منعقد خیر سگالی تقریب میں حصہ لینے پہنچے تھے۔بابا ویسے تو روہتک میں سماجی ہم آہنگی پیدا کرنے کے مقصد سے منعقد ایک پروگرام میں شرکت کرنے پہنچے تھے، لیکن حب الوطنی کا سہارا لے کر بابا رام دیو نے اویسی پر نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کچھ لوگ ٹوپی پہن کر یہ کہتے ہیں کہ چاہے سر دھڑ سے الگ ہو جائے وہ بھارت ماتا کی جے نہیں بولیں گے۔ لیکن شاید انہیں یہ معلوم نہیں کہ ملک کے قانون کا احترام کرتے ہیں۔ نہیں تو اگر کوئی بھارت ماتا کی توہین کرے تو لاکھوں سر دھڑ سے الگ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو مذہب بھارت ماتا کی جے بولنے کو درست نہیں مانتا ہو، وہ مذہب ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔قانون سے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، نہیں تو لاکھوں سر دھڑ سے الگ کر دیتے: بابا رام دیوبابا کے اس بیان پر لالو یادو نے کہا کہ جو اس طرح کی بات بولتے ہیں وہ ہندو اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اویسی اور آر ایس ایس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ وہیں جے ڈی یو لیڈر کیسی تیاگی نے کہا کہ بابا رام دیو جس زبان کا استعمال کر رہے ہیں وہ بغاوت کی زبان ہے۔ ان پر مقدمہ درج ہونا چاہئے۔