مصر کے وزیر اوقاف کی قابل توجہ تفسیر

’’تین‘‘ اور ’’زیتون‘‘ سے مراد مصر اور سعودی عرب ہیں!

 

اپریل 16, 2016 - 7:39 PM
  • News Code : 747788
  • Source : ابنا خصوصی
 
Brief

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اس مصری وزیر نے سورہ تین کی آیتوں سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مصر کے دو جزیروں ’’ صنافیر‘‘ اور ’’تیران‘‘ کا اصلی مالک سعودی عرب ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مصر کے وزیر اوقاف محمد مختار جمعہ نے قرآن کریم کی آیات کو اپنے سیاسی اہداف و مقاصد کے تحت تفسیر کرنا شروع کر دیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور مصر کے درمیان جو پل تعمیر کیا جا رہا ہے قرآن کریم میں اس کا تذکرہ موجود ہے۔ انہوں نے اپنی بات پر دلیل پیش کرتے ہوئے یوں کہا کہ قرآن کریم کی ان آیتوں؛ «والتین والزیتون. وطور سینین. وهذا البلد الأمین» میں ’’تین‘‘ سے مراد مصر اور ’’زیتون‘‘ سے مراد سعودی عرب ہے جبکہ’’ بلد امین‘‘ سے مراد مکہ مکرمہ ہے اور اس پل کے ذریعے خداوند عالم ان دوملکوں کو آپس میں جوڑ دے گا۔
دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اس مصری وزیر نے سورہ تین کی آیتوں سے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ مصر کے دو جزیروں ’’ صنافیر‘‘ اور ’’تیران‘‘ کا اصلی مالک سعودی عرب ہے۔
اس وزیر کی تفسیر بالرائے پر مصر کے علماء نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی ہرزہ گوئیوں کو قرآن کریم میں تحریف کے مترادف قرار دیا ہے۔