امت اسلامیہ قرآن سے تمسک اختیار کر کے اتحاد کے راستے پر قدم بڑھائے+ تصاویر

 

  • News Code : 755032
  • Source : irib
 
Brief

تہران میں منعقد ہونےوالےقرآن کریم کے تینتیسویں بین الاقوامی مقابلوں کے شرکانے بدھ کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی -

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں فرمایا کہ ایک ایسے وقت جب سامراج کا مقصد مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ پیدا کرنا ہے ، امت اسلامیہ کو چاہئے کہ وہ اس الہی نعمت سے تمسک اختیارکرکے اتحاد کے راستے پر قدم بڑھائے - آپ نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ امریکا سب سے بڑا طاغوت اور بڑا شیطان ہے فرمایا کہ آج علما، دانشوروں اور روشن خیال افراد کی سب سے بڑی ذمہ داری دشمنوں کی فریب کاریوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا ہے اور امت اسلامیہ کو بھی چاہئے کہ وہ بڑی طاقتوں کے وعدوں پر یقین نہ کرے اور ان کی دھمکیوں سے مرعوب نہ ہو - رہبرانقلاب اسلامی نے قرآن کریم کو امت اسلامیہ کے اتحاد کا محور قراردیا اور اسلام اور امت اسلامیہ پر ضرب لگانے کے تعلق سے طاغوتی طاقتوں کی وسیع پیمانے پر انجام دی جانے والی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا یہ طاقتیں جانتی ہیں کہ اگرمسلمان طاقتور ہوجائیں گے تو پھر وہ قوموں پر ظلم نہیں ڈھاسکیں گی اور فلسطین کے مسئلے کو جو ایک اسلامی ملک پر غاصبانہ قبضے کا مسئلہ ہے فراموش نہیں کیا جاسکےگا - رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ بعض اسلامی ممالک خدا سے تمسک اختیار کرنے کے بجائے طاغوت سے تمسک اختیار کئے ہوئے ہیں فرمایا کہ وہ ممالک جو علاقے میں امریکی پالیسیوں کو آگے بڑھارہے ہیں درحقیقت وہ امت اسلامیہ سے خیانت کررہے ہیں اور امریکا کے اثرورسوخ کا راستہ ہموار کررہے ہیں- آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا کی توسیع پسندی اور بیجا مطالبات کے مقابلے میں ایرانی عوام کی استقامت و پامردی اوران کے ایمان محکم کو اسلامی جمہوریہ ایران کی قوت و عظمت کا اصل محرک قراردیا اور فرمایا کہ ایرانی عوام سے بڑی طاقتوں کے خوف و ہراس اور ایرانی عوام کے خلاف ان طاقتوں کی طرح طرح کی سازشوں کی وجہ، اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر استوار اسلامی جمہوری نظام ہے اور دشمن، مقتدر اور طاقتور اسلام سے خائف ہے - رہبرانقلاب اسلامی نے علاقے میں تکفیری دہشت گردگروہوں کو وجود میں لانے اور دشمنوں کی نیابت میں مسلمانوں کے درمیان جنگ اور اختلاف پیدا کئے جانے کو گمراہی اور عوام کواندھیرے میں رکھے جانے کا نتیجہ قراردیا اور فرمایا کہ اس میں شک نہیں کہ کفرکا محاذ آخر کار اسلامی انقلاب کے محاذ کے مقابلے میں پسپائی اختیارکرنے پر مجبور ہوگا۔