چنئی،24مئی(ایجنسی) خلیج کے ممالک میں گھریلو کام کرنے والی آندھرا پردیش کی عورتیں وہاں کی جیلوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں. ان خواتین نے یا تو اپنے مالک کی زیادتی سے تنگ آکر یا پھر ان کے ویزا کی مدت ختم ہونے پر واپس آنے کی کوشش کی تھی. ' آندھرا کے ایک وزیر نے یہ الزام لگاتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس معاملے میں پہل کرکے ان خواتین کی مدد کی فریاد ہے.
آندھرا کے تارکین وطن ہندوستانیوں سے جڑے معاملات کی فلاح و بہبود کے وزیر، پی رگھوناتھ ریڈی نے اس سلسلے میں وزیر خارجہ سشما سوراج کو خط لکھ کر ان خواتین کو واپس لانے کے لئے اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے. خط میں انہوں نے کہا، 'ایسی خواتین کو ضروری ویزا کاغذات دے کر اور مفت سفر کی سہولت دیتے ہوئے جلد سے جلد گھر واپس لانے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جانے چاہئے. خلیجی ممالک میں ہندوستانی سفارت خانوں کو اس معاملے میں دخل دے کر کھانے، کپڑے اور رہنے کے لئے ضروری مدد کرنے سے متعلق ہدایات دی جانے چاہئے. '
ہندوستانی اعداد و شمار کے مطابق بحرین، کویت، قطر، سعودی عرب، یو اے ای اور عمان میں تقریبا 60 لاکھ ہندوستانی تارکین رہ رہے ہیں. ریڈی نے اپنے خط میں لکھا، 'ان میں وہ عورتیں بھی شامل ہیں 
خط میں انہوں نے الزام لگایا کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ ریاستوں کی خواتین خوردہ دکان کی طرح کی طرح بیچی جا رہی ہے. ' ریڈی کے مطابق، 'خواتین سعودی عرب میں چار لاکھ روپے ($ 6000) اور بحرین، متحدہ عرب امارات اور کویت میں ایک لاکھ روپے ($ 1،500) سے لے کر دو لاکھ روپے ($ 30000) تک میں بیچی جا رہی ہے.' وزیر نے لکھا، 'حال ہی میں خلیجی ممالک سے تقریبا 25 قیدی خواتین نے ریاستی حکومت سے مدد کا مطالبہ کیا ہے.