یوگا میں اوم مذہبی وابستگی اور سوریہ نمسکار کا لزوم نہیں

 
i1
 

مرکزی وزیر آیوش شری پدنائک کا بیان، پروگرام میں توسیع کا اعلان
نئی دہلی ۔ 25 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیرآئیوش شری پدنائک نے عالمی یوگا پروگرام کے دوران ’’اوم‘‘ کہنے کے مسئلہ پر پیدا شدہ تنازعہ کو ختم کرتے ہوئے آج کہا کہ یوگا کے دوران اوم کہنے کا لزوم نہیں ہے۔ وزارت آیوش نے کہا ہیکہ گذشتہ سال کے یوگا پروگرام میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ نیز سوریہ نمسکار بھی یوم یوگا پروگرام کا حصہ نہیں ہے۔ تاہم اس سال کے یوگا پروگرام میں 10 منٹ کی توسیع کی گئی ہے۔ شری پدنائک نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اوم ایک آفاقی لفظ ہے۔ اس کا کوئی مذہبی مفہوم و وابستگی نہیں ہے۔ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی یہ یوم یوگا پروگرام کا ایک حصہ ہے لیکن اس کا کوئی لزوم نہیں ہے۔ جو اوم کہنا چاہتے ہیںایسا کہہ سکتے ہیں۔ دوسرے جو اوم کہنا نہیں چاہتے اپنی مرضی کے مطابق کچھ اور کہہ سکتے ہیں‘‘۔ اقلیتوں کے بعض طبقات نے یوم یوگا پروگرام کے دوران اوم کے جاپ کی مخالفت کی ہے۔ آیوش کے جوائنٹ سکریٹری انیل گنیری والا نے کہاکہ ’’یوگا کی مشقوں میں کوئی معمولی تبدیلی بھی نہیں کی گئی ہے۔

اوم گذشتہ سال بھی ان مشقوں کے پروٹوکول کا حصہ تھا اور اس سال بھی رہے گا۔ تاہم گذشتہ سال بھی یوگا کی مشقوں کے دوران اوم کہنے کا کوئی لزوم نہیں تھا چنانچہ اس سال بھی نہیں رہے گا‘‘۔ شری پدنائک نے اخباری اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حتیٰ کہ نائب صدرجمہوریہ محمد حامد انصاری کی اہلیہ سلمیٰ انصاری بھی کہہ چکی ہیں کہ یوگا کرتے ہوئے اوم کے منتر جاپنے میں کوئی غلطی نہیں ہے اور اگر کوئی اس منتر کا جاپ کرتا ہے تو جسم میں لی جانے والی آکسیجن کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔ نائیک نے مزید کہا کہ ’’ہر اچھی چیز کی مخالفت کی جاتی ہے۔ ہم نے گذشتہ سال بھی ایسا ہی کہا تھا۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی شخصی بھلائی کیلئے اس پروگرام میں حصہ لیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال منعقدہ یوگا پروگرام میں 77 مسلم ممالک نے حصہ لیا تھا۔ وزیرآیوش نے اپنی وزارت کی ازسرنو تبدیل شدہ ویب سائیٹ کا افتتاح بھی کیا جس میں ایک پورٹل عالمی یوم یوگا سے معنون کیا گیا ہے۔

عالمی یوم یوگا 21 جون کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ یہ اس کا دوسرا سال ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی توقع ہیکہ چندی گڑھ میں منعقد شدنی یوگا پروگرام میں حصہ لیں گے۔ نائیک نے وضاحت کی کہ یوگا پروگرام میں سوریہ نمسکار نہیں ہے لیکن اس میں مشقوں کا ایک نیا جزو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’سوریہ نمسکار ایک مشکل مشق ہے کیونکہ اس میں 12 آسن ہیں۔ یوگا کے ماہرین کی طرف سے ایک پروٹوکول کی تزائن کی گئی ہے جو مختلف عمر کے افراد کیلئے موزوں رہیں گے۔ یوگا پروگرام کے بعد اگر کوئی سوریہ نمسکار سیکھنے کے خواہشمند ہوں تو ہمارے پاس اس کی سہولتیں ہیں جہاں وہ یہ مشق سیکھ سکتے ہیں‘‘۔ شری پدنائیک نے کہا کہ اس سال یوگا پروگرام کے وقت میں 10 منٹ کی توسیع کی گئی ہے کیونکہ ہم نے گذشتہ سال چند آسنوں کو چھوڑ دیا تھا۔ 21 جون چونکہ سال کا گرم ترین وقفہ ہوتا ہے چنانچہ ہم نے اس مرتبہ شیتالی پراناہما متعارف کیا ہے‘‘۔