⁠⁠⁠⁠⁠

راجستھان: ۳۱؍مئی: (ایجنسی) ایک حاملہ عورت کے اس جذبے کو کون نہیں سلام کرنا چاہے گا۔ اس جذبے کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات سے ہر ایک طالب علم کو سیکھنا چاہئے۔ اگر آپ امتحان دینے جاتے ہیں تو اس وقت بہت فکر مند رہتے ہیں، لیکن اس خبر کو پڑھنے کے بعد آپ کو حوصلہ اور جرات دونوں مل سکتے ہیں۔ معاملہ راجستھان کے جھنجھنو ضلع کا ہے جہاں ایک حاملہ خاتون نے پڑھائی کا ایک سال ضائع نہ ہو اس کے لئے وہ کیا جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے۔ اگلی سلائڈ میں پڑھیں حاملہ عورت کے اس جذبے کی پوری کہانی۔دراصل، معاملہ کچھ ایسا ہے کہ جھنجھنو ضلع کی بھڑودا کلاں کی رہنے والی سروج حاملہ تھی۔ پیر کی صبح اچانک اسے درد اٹھا تو وہ اپنی کتابوں کو ساتھ لے کر جھنجھنو کے نجی اسپتال پہنچ گئی۔سروج کے اسپتال پہنچتے ہی ڈاکٹروں نے چند منٹ بعد ہی اس کی معمول کی ڈلیوری کروا دی۔ ڈلیوری کے بعد سروج نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اس کا امتحان ہے۔ ڈلیوری کے محض دو گھنٹے بعد ہی ڈاکٹر کی اجازت سے سروج شہر کے سرکاری مرارکا کالج پہنچی۔جب سروج کالج پہنچی تو اس پورے معاملے کی جانکاری کالج اسٹاف کو ملی۔ اسٹاف مینجمنٹ نے اس کے لئے خاص انتظامات کیے اور صوفے پر لٹا کر اسے امتحان دلوایا۔ اس کے بعد وہ واپس آکر اسپتال میں بھرتی ہو گئی۔سروج نے بتایا کہ وہ اپنا ایک سال برباد نہیں ہونے دینا چاہتی تھی۔ ساتھ ہی بتایا کہ اسے امتحان دینے میں کوئی پریشانی بھی نہیں ہوئی اور پیپر اچھے سے حل ہو گیا. سروج ایم ایس سی فرسٹ ائیر کی کیمسٹری کا پیپر دے رہی ہے۔ ڈاکٹر نے بھی سروج کے جذبے کو سلام کیا ہے۔ خواتین کی طرف سے اٹھائے گئے اس طرح کے اقدامات کی وجہ سے ہی راجستھان کا یہ ضلع خواتین خواندگی میں سب سے آگے ہے۔