نئی دہلی،31مئی(ایجنسی) دادری بیف معاملے میں ایک نئی فورنسیک forensic رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ جس گوشت کی وجہ سے 50 سالہ محمد اخلاق کی بھیڑ نے گھر سے نکال کر قتل کر دیا تھا وہ گائے کا گوشت ہی تھا.
حالانکہ اس سے پہلے آئی ایک اور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ مٹن تھا.
اس گوشت کو پہلے تو دادری کے ایک لیب میں تحقیقات کرائی گئی تھی تب بتایا گیا تھا کہ وہ بکرے کا گوشت ہے. اس کے بعد نمونے کو آگے کی تحقیقات کے لئے متھرا کی سرکاری لیب میں بھیجا گیا جس کی تازہ رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ وہ گائے یعنی بیف ہی تھا.
اتر پردیش کے ڈی جی پی جاوید احمد نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ چھ آٹھ ہفتے پہلے ہمیں یہ رپورٹ ملی تھی اور ہم نے اس کاپی کو عدالت میں پیش کر دیا ہے. پہلے ہمیں بتایا گیا تھا کہ اس میں مٹن تھا، لیکن اب لیب نے بتایا کہ وہ بیف تھا.