نئی دہلی۔یکم؍جون: (ایجنسی) دادری کا اخلاق قتل معاملہ ایک بار پھر سیاست میں الجھتا نظر آرہا ہے۔ متھرا کے لیب سے اس رپورٹ کے آنے کے بعد کہ اخلاق کے گھر میں فریج میں بیف رکھا تھا، کیس نے اور طول پکڑ لیا ہے۔ اسے لے کر سیاست اور الزام تراشی کا دور پھر سے شروع ہو گیا ہے۔اس نئے دعوے کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے صاف کر دیا ہے کہ قاتلوں کے خلاف کارروائی ہو کر رہے گی۔ اکھلیش نے امبیڈکر نگر میں کہا کہ اخلاق کا قتل ہوا ہے، اس کے خاندان کو انصاف ملے گا، کس کے فریج میں کیا رکھا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا۔بتا دیں کہ گریٹر نوئیڈا کے بساهڑا سانحہ میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔ بساهڑا سانحہ میں ملزمان کے وکیل کا دعوی ہے کہ جس گوشت کے ٹکڑے کو پولیس نے اخلاق کے گھر سے ضبط کیا تھا وہ گائے کا گوشت تھا۔ ملزمان کے وکیل کو گریٹر نوئیڈا کورٹ سے متھرا فورنسک لیب کی تیار کی گئی مصدقہ کاپی بھی ملی ہے۔ وکیل کے مطابق رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ تحقیقات کے لئے بھیجا گیا گوشت کا ٹکڑا گائے یا پھر اس کے بچے کا ہو سکتا ہے۔ادھر، اخلاق کے گھر سے برآمد گوشت کا ٹکڑا بیف کا ہونے کی خبر کے بعد ملزمان کے خاندان نے اخلاق اور اس کے خاندان کے خلاف گئو کشی کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اخلاق کے قتل کے ملزمان کا خاندان بدھ کی شام 4 بجے پولیس کو شکایت دے گا۔ ملزمان کے خاندان نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نے اخلاق کے خاندان کو جو معاوضہ دیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ اگر پولیس مقدمہ درج نہیں کرتی ہے تو وہ کورٹ جائیں گے۔وہیں اخلاق کے بیٹے سرتاج نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ جھوٹا ہے۔ ہم اسے کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ چونکہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے زیادہ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن ہم اسے چیلنج کریں گے۔