گلبرگہ ، ۱۵؍جون: (ایجنسی) گلبرگہ کی تاریخی عمارت ہفت گنبد کے دامن میں ایک شراب خانہ کھلنے جا رہا ہے۔ مقامی عوام اس کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ شراب خانہ گنجان آبادی کے درمیان میں کھولا جا رہا ہے۔ اس کی مخالفت میں منتخب عوامی نمائندے بھی اتر آئے ہیں۔شراب کو ہرمعاشرے میں برا تصور کیا جاتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسی حساس جگہ پر اگر شراب خانہ کھلے گا تو اپنے ساتھ کیا کیا برائیاں لائے گا، اس کا حکومت کو اندازہ نہیں ہے ۔قانون کی دھجیاں کس طرح سے اڑائی جا سکتی ہیں۔ کس طرح سے قانون کو بالائے طاق رکھا جا سکتا ہے۔ اس کی مثال گلبرگہ کے تاریخی ہفت گنبد پر دیکھی جا سکتی ہے۔اس عمارت میں آئندہ چند دنوں میں یہاں ایک شراب خانہ کھل سکتا ہے۔اس پیلی عمارت کے روبرو ہی 60 فٹ سے کم فاصلے پر ایک ہاسپٹل اورآرکیا لو جیکل سروے آف انڈیا کے تحت آنے والی عمارتیں سات گنبد ہیں۔سو فٹ کی دوری پر ایک اور ہاسپٹل ہے۔ سو میٹر کی دوری پر ہی دو دو مسجدیں اور اقلیتی تعلیمی ادارہ نیشنل کالج ہے۔اس پیلی عمارت کے پیچھے ایک مندر بھی ہے۔ سب سے خاص بات یہ کہ یہ ایک گنگا جمنی تہذیب والا گنجان آبادی والا علاقہ ہے۔اس کے باوجود حکام نے یہاں پر شراب خانہ کھولنے کی اجازت دے دی ہے جس کے خلاف مقامی لوگ سخت احتجاج کر رہے ہیں۔مقامی منتخب عوامی نمائندے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے شراب خانہ کے اجازت نامے کو منسوخ کرانے کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں۔