دہشتگردی کے خاتمے کیلئے دہشتگردوں کیخلاف بے رحمانہ آپریشن وقت کی اہم ضرورت ہے، علامہ راجہ ناصر عباس

 

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاراچنار میں بم دھماکے کے نتیجے میں بیس سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامی اداروں کی غفلت کے باعث ملک کی تاریخ میں ایک اور سیاہ واقعہ کا اضافہ ہوا۔ حکومت پرامن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔ پاراچنار کے عوام کو حب الوطنی کی سزا نہ دی جائے۔ ایک طرف پولیٹیکل انتظامیہ کی طرف سے پارا چنار کی عوام کو ریاسی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوے محض طفل تسلیاں ثابت ہو رہے ہیں۔ ملک دشمن عناصر ایک بار پھر متحرک ہو رہے ہیں۔ عالمی ذرائع ابلاغ نے واضح طور پر اس امر کی تصدیق کی ہے کہ شام سے بھاگنے والے داعش اور کالعدم جماعتوں کے دیگر عسکریت پسند افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے۔ ملک کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی نگرانی کو بروقت موثر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں معمولی سی غفلت وطن عزیز کو سنگین خطرات سے دوچار کر سکتی ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی پشت پناہوں پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا، تب تک دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں بارآور ثابت نہیں ہوسکتیں۔ دہشتگردوں کی کمین گاہوں کے تدارک کے لئے بے رحمانہ آپریشن وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو کچلنے کے لئے ضرب عضب کو پوری قوت سے اہداف کی طرف بڑھنا ہوگا۔ ملک دشمن عناصر کے ساتھ معمولی سی لچک نہ صرف ان کے حوصلوں کو تقویت دے گی بلکہ ملک کی سالمیت و بقا کے لئے بھی خطرہ بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان جس مقصد کے لئے تشکیل دیا گیا تھا، اسے اس مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا رہا۔ دہشت گردی کا خاتمہ تبھی ممکن ہے، جب عسکری و سیاسی قوتیں ایک پیج پر ہوں گی۔ ضرب عضب کی مکمل کامیابی کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل انتہائی ضروری ہے۔ علامہ ناصر عباس نے شہداء کی بلندی درجات کے لئے دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شہداء کے وارثوں کے لئے مالی امداد کا اعلان کیا جائے اور زخمیوں کو بہترین علاج معالجے کی مکمل سہولیات فراہم کی جائیں۔