حکومت نے ہندوستانی شہری کلبھوشن جادھو کو موت کی سزا دینے پر پاکستان کو سختی سے خبر دار کرتے ہوئے آج کہا کہ اس عمل کا دونوں ممالک کے باہمی تعلقات پر منفی اثر پڑے گا اور مسٹر جادھو کو بچانے کے لئے جو کچھ بھی کرنا پڑے، وہ کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایوان میں اپنے طور پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مسٹر جادھو کو پھانسی ہوتی ہے تو یہ منصوبہ بند قتل ہوگا۔ ہندوستانی شہری کو اغوا کر کے پھنسایا گیا ہے اور اس سے رابطہ بھی نہیں کرنے دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر جادھو کو موت کی سزا سنانے کے تین گھنٹے کے اندر اندر حکومت ہند متحرک ہو گئی اور یہ معاملہ پاکستان سے اعلی سطح پر اٹھایا گیا۔ اس کے لئے سیکرٹری خارجہ ایس. جے شنکر نے پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور سخت ردعمل ظاہر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ اگر مسٹر جادھو کو پھانسی ہوتی ہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے اور دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات پر منفی اثر پڑے گا۔ انہوں نے ایوان کو یقین دلاتےہوئے کہا کہ مسٹر جادھو کو بچانے کے لئے جو کچھ بھی کرنا پڑے گا، وہ کیا جائے گا۔ وہ نہ صرف اپنے والدین کا بیٹا ہے بلکہ ملک کا بھی بیٹا ہے اور حکومت ان کی رہائی کی تمام کوشش کرے گی۔