حیدرآباد میں واقع مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسیٹی کو اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں اس کے کیمپس کے لئے یوگی حکومت جلد ہی زمین فراہم کر سکتی ہے۔ یونیورسیٹی کے چانسلر ظفر سریش والا نے گزشتہ ہفتہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کر یونیورسیٹی کے کیمپس کے لئے زمین کی مانگ کی تھی جس کا وزیر اعلیٰ نے مثبت جواب دیا تھا۔ سریش والا کو وزیر اعظم نریندر مودی کا کٹر حامی سمجھا جاتا ہے۔ سریش والا کو انیس سو اٹھانوے میں اردو کے فروغ کے لئے قائم مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسیٹی کا چانسلر بنایا گیا تھا۔

سریش والا نے ہمارے ساتھ میڈیا کو بتایا کہ آدتیہ ناتھ کے ساتھ ملاقات میں دیگر مسائل کے علاوہ مدارس کی تجدیدکاری اور اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کو مضبوط کئے جانے پر تبادلہ خیال ہوا۔ اترپردیش میں سرکاری امداد یافتہ اڑتالیس ہزار مدارس ہیں، تاہم سابقہ حکومتوں کی جانب سے متعدد بارکی گئی کوششوں کے باوجود زمینی حقیقت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

اب چونکہ وزیر اعلیٰ اپنی مسلم مخالف شبیہ کو ایک ایسے منتظم کار میں بدلنے کے لئے کوشاں ہیں جو سب کے لئے کام کرتا ہو، یونیورسیٹی کے لئے زمین کی فراہمی سے متعلق ان کے اس اقدام سے ان کی شبیہ بہتر ہو سکتی ہے اور مسلمانوں میں اس کا ایک اچھا پیغام جا سکتا ہے۔