وشوہندوپریشد کے سابق صدر وشنو ہری ڈالمیا نے بابری مسجد کے معاملہ پر مسلمانوں کے ساتھ پھر سے مذاکرات شروع کرنے کی مخالفت کی ہے اورحکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں داخل کئے گئے حلف نامہ کے مطابق کارروائی کرے۔مسٹر ڈالمیا نے دعوی کیا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو برانچ نے اپنے فیصلہ میں مکمل تفتیش کے بعد یہ بات بالکل واضح کردی ہے کہ وہاں پہلے ایک مندر موجود تھا۔