۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق شامی افواج نے اپنے متحدین بالخصوص روسی فضائیہ کی مدد سے مشرقی حمص کے مضافات میں وسیع آپریشن شروع کر دیا ہے جس کے نتیجہ میں ابھی تک کئی گاوں اور بستیوں نیز اسٹریٹجک اہمیت کے حامل پہاڑی سلسلے پر مشتمل ہزاورں مربع کیلومیٹر کے علاقوں کو دہشت گردوں کے وجود سے خالی کرا لیا ہے۔ اس آپریشن میں کئی دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔

فوجی ذرائع کے مطابق فوج نے ان آپریشن میں کئی اسٹڑیٹجک اہمیت کے حامل علاقوں جیسے تپہ السیرتیل، تپہ الشہداء، تپہ ام طویقین اور المشتل کو خالی کرا لیا ہے۔

شامی افواج اور روسی فضائیہ کی داعش کے خلاف شدید بمباری کے ساتھ ساتھ زمینی آپریشن بھی جاری ہے۔

فوجی ذرائع کے مطابق شامی افواج نے دمشق کے مضافات میں مشرقی قلمون کی پہاڑیوں سے حمص کے مضافات میں جنوبی تدمر تک وسیع پیمانے پر فوجی آپریشن کا آغاز کیا ہے جس کے نتیجہ میں شام کے صحراوں سے مربوط التنف آپریشن کی جھڑپیں دمشق - بغداد - تدمر ہائی وے کے نزدیک جاری ہیں۔

شامی افواج نے گزشتہ دنوں علمی مرکز البحوث العلمیہ کو آزاد کراتے ہوئے غاصب صیہونیوں کے ذریعے بنائے گئے اسلحوں کا ایک بڑا ذخیرہ اپنے قبضے میں لیا تھا۔

شامی افواج نے چند روز پہلے ہی مشرقی حلب کے مضافات میں دہشت گردوں کے خلاف دوبارہ آپریشن شروع کیا ہے۔ فوج نے کئی علاقوں کو آزاد کراتے ہوئے داعش کی آخری مضبوط پناہ گاہ مسکنہ شہر سے آٹھ کیلومیٹر کے فاصلہ پر ڈیرا ڈال دیا ہے۔

دوسری طرف تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش نے حمص شہر کے الزہراء علاقے اور زینبیہ کے نزدیک المستقبل چیک پوسٹ پر ہونے والے بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔