اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ جہاں ایک طرف اللہ کا مبارک مہینہ اپنے دامن میں رحمتوں، برکتوں اور مغفرتوں کے سمندر سمیٹے ہوئے آن پہنچا ہے وہاں دوسری طرف حرمین شریفین کے نام نہاد خادموں نے اس ملک کے ۱۴ باشندوں کو سزائے موت دینے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔
المنار ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، سعودی حکمرانوں نے صوبہ القطیف کے رہنے والے ۱۴ شیعہ مسلمان جوانوں کو صرف حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کے جرم میں پھانسی دینے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ان ۱۴ جوانوں پر ۲۰۱۱ میں حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کے الزامات عائد تھے جن کی بنا پر ماہ رحمت کی آمد کے موقع پر آل سعود نے اپنی حقیقت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پھانسی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
 واضح رہے کہ سعودی عرب کے شیعہ نشین علاقے اپنے تمام شہری حقوق سے محروم ہیں جس کی وجہ سے وہ احتجاجی مظاہرے کر کے اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ حکومتی اہلکار جوانوں کو مظاہروں سے گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیتے ہیں اور آخر کار انہیں شہری حقوق دینے کے بجائے تختہ دار پر لٹکا دیتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔