شاہ خراسان

وبلاگ اطلاع رسانی اخبار و احوال جہاں اسلام ، تبلیغ معارف شیعی و ارشادات مراجع عظام ۔

۷۰ مطلب در خرداد ۱۳۹۵ ثبت شده است

شام کے 19 محصور علاقوں میں امدادی خوراک کی فراہمی

 
 




اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ وہ شام کے علاقوں میں فضا سے کھانے کی اشیا، ادویات اور دیگر اعانتی چیزیں گرانے کے کام کے لیے تیار ہے، جس امداد کی سخت ضرورت ہے؛ لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس کام کا آغاز کرنے کے سلسلے میں اُسے حکومتِ شام کی اجازت درکار ہے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہٴ خوراک کا کہنا ہے کہ اِن پروازوں کے لیے اُسے شام کی منظوری کی ضرورت ہے، جس کے بعد اس جنگ زدہ ملک کے 19محصور علاقوں میں رسد کی فراہمی کا کام شروع کر دیا جائے گا۔

عالمی ادارہٴ صحت نے بتایا ہے کہ فضا سے خوراک کے پیکٹ گرانے کے لیے ہیلی کاپٹر یا طیارے استعمال ہوں گے، حالانکہ اگر شام منظوری دے تو زمینی رسائی زیادہ مناسب ہوگی۔

اقوام متحدہ کی سرپرستی میں امدادی اشیا کی رسد بین الاقوامی ’سیریا سپورٹ گروپ‘ کی زیر نگرانی شروع کی گئی تھی، جس میں زیادہ تر علاقائی ملک اور عالمی طاقتیں شامل ہیں، جن کی قیادت امریکہ اور روس کرتے ہیں۔

لندن میں اقوام متحدہ کے ایک اہل کار نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ انسانی ہمدردی کے امور پر رابطہ کار کے عالمی ادارے کا دفتر فضا سے خوراک کی اشیا گرانے کے کام کے آغاز سے قبل حکومت شام کی جانب سے وضاحت کا منتظر ہے۔ علاقائی دفتر نے اس سے قبل براہ راست شامی حکام کو اجازت دینے کی درخواست بھیجی تھی۔

ادارے کے کہنا ہے کہ اِن 19 محصور علاقوں کے بارے میں، عالمی ادارہٴ خوراک کو توقع ہے کہ ہیلی کاپٹروں کا استعمال زیادہ مناسب ہوگا، اگر زمینی رسائی دینے سے ہچکچاہٹ سے کام لیا جاتا ہے۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

بابری سے دادری تک؛پر فریب سیاست کی داستان خوں چکاں

 

ڈاکٹر عابد الرحمن(چاندور بسوہ)

بابری مسجد اپنی شہادت کے ۲۴ سال بعد ایک بار پھر خبروں میں ہے لیکن اس لئے نہیں کہ اسکی حفاظت پر مامورسلامتی اہلکاروںکو ان کی لا پروائی اور اپنے فرض سے کوتاہی کی سزا ملی ہو ،اس لئے بھی نہیں کہ مسجد مسمار کر نے والے تمام خاص و عام لوگ مجرم قرار دئے گئے ہواورانہیں ان کے کئے کی قانونی سزا دی گئی ہو،اس لئے بھی نہیں کہ مسجد کے اطراف لوگوں کو جمع کروانے والے اور انہیں اشتعال دلانے اور ’بے قابو ‘ ہوجانے کے لئے اکسانے والے خاص خاص لوگوں پر قانون کا شکنجہ کسا گیا ہو، اس لئے بھی نہیں کہ مسجد مسماری کے بعد پورے ملک میں جگہ جگہ پھوٹ پڑ نے والے فسادات کو پھوڑنے والے اصل دماغوں کو قانون کی چکی میں پیسنے کا حکم دیا گیا ہو اور اس لئے بھی نہیں کہ مسجد کی جگہ مسلمانوں کے حوالے کردی گئی ہو اور وہاں پہلے ہی کی طرح عالی شان مسجد کی تعمیر کی تیاری کی جارہی ہو ۔یہ ساری چیزیں سارے الزامات سارے شواہد اب ۲۴ سالوں کا لمبا عرصہ بیت جانے کے بعد بھی جوں کے توں برقرار ہیں ان کے مطابق ابھی تک ملزمین پر کوئی خاص قانونی کارروائی نہیں کی گئی بلکہ الٹا ہوا کہ بابری مسجد کے ملزمین ترقی ہی کرتے گئے ۔اب بھی بابری مسجد خبروں میں آئی تو وہی مسلمانوں سے دھوکہ دہی اور ظلم کے لئے،حال ہی میں سپریم کورٹ نے تین مسلم افراد کو بابری مسجد مسماری کی پہلی برسی پر مختلف ٹرینوں میں پانچ بم بلاسٹ کروانے کے الزام سے باعزت بری کرکے ان کی فوراً رہائی کا حکم دیا ہے ۔انڈین ایکسپریس میں شائع ان کی روداد کے مطابق انہیں ۲۳ سال پہلے گرفتار کیا گیا تھا ان پر الزام تھا کہ انہوں نے پانچ اور چھ دسمبر کی درمیانی رات میں ممبئی کانپور سورت حیدرآباد اور کوٹا میں پانچ الگ الگ ٹرینوں میں بم بلاسٹ کروائے تھے ۔اس کے علاوہ اسی سال اگست ستمبر میں ہوئے کچھ غیر حل شدہ بم دھماکوں کا الزام بھی انہی پر ڈال دیا گیا ،لیکن ان کے خلاف پولس کے پاس ایک ہی ثبوت تھا اوروہ تھا ان کے اقبالیہ بیانات جو پولس کسٹڈی میں حاصل کئے تھے ۔ پولس نے ان کے اقبالیہ بیانات کوانکے خلاف حتمی ثبوت بنانے کے لئے ان پر ٹاڈا کی کچھ دفعات بھی لگادی تھیںلیکن حیدرآباد سیشن کورٹ نے ان لوگوں پر سے ٹاڈا ہٹا دیا اور سپریم کورٹ نے بھی اس فیصلہ کو نہ صرف برقرار رکھا بلکہ بے ضابطگی سے ٹاڈا کا استعمال کر نے پر حیدرآباد پولس کمشنر کو پھٹکار بھی لگائی۔ ۲۰۰۷ میںحیدرآباد کی ٹرائیل کورٹ نے ان تینوں کو باعزت بری کردیا تھا لیکن ۲۰۰۴ میں اجمیر کی خصوصی ٹاڈا عدالت نے ،۱۹۹۶ میں حیدرآباد سیشن کورٹ اور اس کے بعد سپریم کورٹ کے ذریعہ ٹاڈا ہٹا کر ناقص قرار دئے گئے اقبالیہ بیانات ہی کی بیناد پر ان تینوں کو عمر قید کی سزا سنادی جسے انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور اب سپریم کورٹ نے اجمیر کی عدالت کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے ان کے تمام مقدمات خارج کردئے اور انکی فوراًرہائی کا حکم دیا  ۔ لیکن اس فیصلے کے لئے انہیں بارہ سال اور جیل سے رہا ہونے کے لئے کل تئیس سال تک کا لمبا عرصہ انتظار کرنا پڑا اور یہ انتظار کوئی انتظار عشق نہیں تھا بلکہ اپنے والدین بھائی بہنوں سے اور خود اپنی زندگی سے بھی بہت دورجیل کی کوٹھڑی سے رہائی کا انتظار تھا ان پر جو کچھ بیتی انہیں ہی معلوم لیکن ان کا یہ تئیس سالہ دور اسیری ہی ہمارے رونگٹے کھڑے کئے دے رہا ہے ۔ اس کیس میں بھی یہی سوال اٹھتا ہے کہ کیا پولس ،سرکار اور سرکاری قانونی ماہرین کو سپریم کورٹ میں جانے تک بھی یہ احساس نہ ہوسکا کہ ان کے پاس ان تینوں کے خلاف موجود ثبوت انتہائی کمزور اور نا قابل یقین ہیں؟یہ بات قبول ہی نہیں کی جا سکتی کہ انہیں اس بات کا ادراک نہیں ہوگا ،اس مقدمے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری پولس کا مقصد مسلمانوں کو بلی کے بکرے بناکر انہیں لمبے عرصہ تک قید رکھ کر ان کا مستقبل تاریک کرنا زندگی برباد کردینا اور ان کے ذریعہ پوری قوم پر دہشت گردی کا دھبہ لگا دینا ہی رہا ہے ،مقدمہ کے فیصلے کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ۔مسلم ملزمین کے معاملے میں کبھی اس طرح کی جانچ نہیں کی گئی جس طرح اب مبینہ ہندو دہشت گردوں کے متعلق کی جارہی ہے اور انہیں کلین چیٹس دی جارہی ہیں۔مذکورہ بالاتین مسلم افراد میں سے ایک نثار احمد کو جس وقت گرفتار کیا گیا تھا اس کی عمر بیس سال تھی اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وہ جب رہا ہوا تو اسکی عمر ترتالیس سال ہے اس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے بڑا چبھتا ہوا سوال کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے مجھے میری آزادی واپس دلوائی ہے لیکن مجھے میری زندگی کون واپس دے گا؟                                دادری بھی ایک مرتبہ پھر خبروں میں ہے اور وہ بھی اسلئے نہیں کہ مرحوم محمد اخلاق کے بے رحم قاتل کیفر کردار تک پہنچا دئے گئے یا قاتلوں کو اس قتل پر اکسانے والوں کو سزا سنادی گئی ۔دادری خبروں میں اس لئے ہے کہ اب متھورا کی فارنسک لیباریٹری سے رپورٹ آئی ہے کہ اس معاملہ میں ضبط کیا گیا گوشت ’گائے یا اس کی نسل کا ہے‘۔یہ رپورٹ پچھلے سال ہی آچکی تھی لیکن اب افشا ہوئی ہے۔اس معاملہ میں یہ رپورٹ اثر انداز نہیں ہونی چاہئے کیونکہ پہلے تو پولس کے سیزر میمو کے مطابق گوشت اخلاق کے گھر یا فرج سے نہیں بلکہ دیہات کے چوراہے پر موجود ٹرانسفارمر کے پاس ملا تھا ( اکونامکس ٹائمز آن لائن ۲ جون ۲۰۱۶) اسی طرح وزیر اعلیٰ یوپی اکھیلیش یادو جی نے بھی کہا ہے کہ اخلاق کے فرج سے کوئی قابل اعتراض چیز نہیں ملی تھی( انڈین ایکسپریس آن لائن کم جون ۲۰۱۶ )۔ اور دوسرے اور سب سے اہم کہ دادری کا کیس’ گؤ ہتیا ‘سے زیادہ’ منوشیہ ہتیا‘ کا ہے اور منوشیہ کی غیر قانونی ہتیا کسی بھی قیمت پر اور کسی بھی بہانے سے نظر انداز نہیں کی جانی چاہئے۔ حالانکہ کہا یہی جا رہا ہے کہ اس رپورٹ سے اخلاق کے قتل کے مقدمہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن جس طرح اس رپورٹ کی تشہیر کی گئی اور کی جارہی ہے اس سے ایسا لگتا ہے کہ اس ایک تیر سے کئی شکار کی کوشش کی جارہی ہے ایک تو یہ کہ اس رپورٹ کو بنیاد بنا کر مرحوم اخلاق اور اس کے خاندان کو ہی مجرم قرار دیتے ہوئے قاتلوں کی حمایت میں عوامی رائے بنانا کی کوشش کی جارہی ہے ،بی جے پی کے رکن لوک سبھا یوگی ادتیہ ناتھ نے تو باقائدہ اس کی شروعات بھی کردی ہے انہوں نے مطالبہ ٹھوک دیا کہ اخلاق کے خاندان پر گؤکشی کا مقدمہ درج کیا جائے، انہیں دی گئی معاشی امداد اور دیگر سہولیات واپس لے لی جائیں ،اتنا ہی نہیں انہوں نے بڑی ڈھٹائی سے یہ مانگ بھی کر ڈالی کہ اخلاق کے قتل میں گرفتار کئے گئے ہندو نوجوانوں کو جیل سے رہا بھی کیا جائے ( فرسٹ اسپاٹ یکم جون ۲۰۱۶ )دوسرے یہ کہ یوپی میں اسمبلی انتخابات نزدیک ہیں وہاں فرقہ وارانہ سیاست کو ہوا دینے کے لئے بھی اس رپورٹ کا استعمال کیا جاسکتا ہے اورایسا لگتا ہے کہ یوگی جی کے مطالبات کا پس منظر دراصل یہی ہے۔ابھی دو سال پہلے بی جے پی نے یوپی اسمبلی کے ضمنی انتخابات لو جہاد وغیرہ کے نام مسلم مخالف فرقہ وارانہ سیاست کے ذریعہ ہی لڑے تھے اس بار تو وہ کامیاب نہیں ہو سکی تھی لیکن اب کی بار شاید گؤ ماتا کے نام پر اپنا ہندو ووٹ بنک مضبوط کر نے کے ساتھ ساتھ اس کا دوسرا اور اہم شکار تمام غیربی جے پی پارٹیاں ہیںکہ اس رپورٹ نے اور اس پر بی جے پی رکن لوک سبھا کی چینخ پکار نے ان پارٹیوں کو مخمصہ میں مبتلا کر دیا ہے کہ وہ اگر گؤ رکشا کی مخالفت کریں تو ’ ہندو مخالف‘ قرار پائیں گی اور اگر گؤٔ رکشا کی حمایت میں مرحوم اخلاق کو مورد الزام ٹھہرائیں تو ’ مسلم مخالف ‘ قرار پائیں گی اور ان دونوں صورتوں کا فائدہ براہ راست بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو ہی ہوگا۔ یہ رپورٹ اخلاق کے خاندان ، اس کے لئے انصاف کی لڑائی لڑنے والوں اورمسلمانوں سے زیادہ یوپی کی حکمراں جماعت ایس پی اور دوسری بڑی جماعت بی ایس پی کے لئے پریشان کن ہے کہ ایک تو یوپی کے وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادو اپنے آپ کو تمام قوموں اور ذاتوں کا لیڈر بنا کر پیش کر نے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسرے ان کی پارٹی اورمایاوتی جی کی بی ایس پی دونوں اقتدار کے لئے مسلم ووٹوں کو اپنے حق میں کیش کر نے کے لئے کوشاں رہتے ہیں ۔ اگر وہ اس معاملہ میں مرحوم اخلاق کی حمایت کریں توانکا ہندو ووٹ کھسک سکتا ہے اور اگر مرحوم اخلاق کی مخالفت کریں تو مسلم ووٹ کھسک سکتا ہے ۔ دونوں صورتوں میں بی جے پی کا فائدہ طئے ہے اب دیکھنا ہے کہ اس معاملہ انصاف کی فتح ہوتی ہے یا سیاست کی۔
ہمارا مطالبہ تو یہی ہے کہ یوپی سرکار مرحوم اخلاق کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے ۔اور یہ اس کی ذمہ داری بھی ہے ۔ اگر یہ مان لیا جائے کہ واقعی اخلاق نے گائے ہی ذبح کی تھی اور اسکا گوشت کھایا تھا تو بھی اس کا یہ مطلب نہیں کہ لوگ گؤ رکشا کے نام پر اسے بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیں ،اگر اخلاق گؤ کشی کا مجرم تھا تو بھی اس کے قتل کو کسی بھی طرح جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا اور نہ ہی گؤ رکشا کے نام پر ہوئی اس غیر قانونی کارروائی کی حمایت کو جائز ٹھہرایا جاسکتا ہے ۔
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

سعودی عرب عالمی سامراج کے کہنے پر فریضہ حج کو نقصان پہنچایا: اہل سنت عالم دین

سعودی عرب عالمی سامراج کے کہنے پر فریضہ حج کو نقصان پہنچایا: اہل سنت عالم دین

 

  • News Code : 758140
  • Source : ارنا
Brief

سنئیر ایرانی اہل سنت مذہبی رہنما نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عالمی سامراجی قوتوں کی خواہش پر ایرانی عازمین حج کیخلاف سازش کرتے ہوئے حج جیسے عظیم مذہبی فریضے کو تخریب کاری کا شکار کیا.

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سنئیر ایرانی اہل سنت مذہبی رہنما نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے عالمی سامراجی قوتوں کی خواہش پر ایرانی عازمین حج کیخلاف سازش کرتے ہوئے حج جیسے عظیم مذہبی فریضے کو تخریب کاری کا شکار کیا.

ان خیالات کا اظہار 'مولوی احمد شیخ احمدی' نے ارنا نیوز ایجنسی کیساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سامراجی قوتوں کی جانب سے اس سال حج فریضے کیلئے ایرانی زائرین کی راہ میں رکاوٹیں بنانے کی منصوب بندی سعودیوں پر مسلط کردی گئی ہے.

ایرانی عازمین حج کیخلاف سعودی عرب کے رویے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے حج فریضے کو سبوتاژ کرنے کے سعودی اقدام کو غیرقانونی اور ناقابل معافی قرار دیا.

مولوی احمدی جو ایرانی صوبے خراسان رضوی کے علاقے 'باخرز' کے امام جمعہ ہیں، نے کہا کہ سعودی عرب حج کے مقدس فریضے پر جانے کیلئے ایرانی زائرین کو روکنے کیلئے اپنے آقاؤں یعنی امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی ہدایات کی پیروی کر رہا ہے.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں موجودہ غیرمستحکم صورتحال کو دیکھتے ہوئے عالم اسلام میں مزید اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے جبکہ سعودی عرب مسلم امہ کے درمیان اختلافات پیدا کرنے میں مصروف ہے.

مولوی احمد شیخ احمدی نے مزید کہا کہ سعودی حکمرانوں کو اپنے اعمال کے نتائج بھگتنے ہوں گے.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

سعودی عرب کی اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی ناپاک کوشش

سعودی عرب کی اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی ناپاک کوشش

 

  • News Code : 758190
  • Source : shafaqna
Brief

سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے عرب سازشی منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے عرب سازشی منصوبہ بہترین آپشن ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی دار الحکومت پیرس میں مشرق وسطیٰ کے موضوع پر منعقد ہونے والی کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے عرب سازشی منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے لیے عرب سازشی منصوبہ بہترین آپشن ہے۔عادل الجبیر نے کہا کہ عرب سازشی منصوبے میں وہ تمام عناصر موجود ہیں جو کسی حتمی تصفیے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
اس نے نے کہا کہ سال 2002 ءمیں سعودی عرب کے سابق فرماروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی جانب سے پیش کیا جانے والا یہ سازشی منصوبہ ابھی بھی میز پر رکھا ہوا ہے اور اسرائیل کو اسے قبول کر لینا چاہیےکیونکہ اسرائیل کے تحفظ کے لئے یہ بہترین منصوبہ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

آیت اللہ دری نجف آبادی: پاکستان کی حکومت اور فوج لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں

انصاف کے لیے بھوک ہڑتال

آیت اللہ دری نجف آبادی: پاکستان کی حکومت اور فوج لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں

 

  • News Code : 758019
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

پاکستان کے شیعہ بھی حق رکھتے ہیں کہ دنیا کے تمام دیگر انسانوں کی طرح اپنے قومی حقوق یا کم سے کم اپنے شہری حقوق حاصل کر کے امن و چین کی زندگی جئیں اگر کوئی ان پر تجاوز کرے تو تجاوز کرنے والے کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور مجرمین کو انکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستان میں کئی سالوں سے جاری شیعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے خلاف علامہ راجہ ناصر جعفری کے ذریعے کی جا رہی بھوک ہڑتال کے حوالے سے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے رکن «آیت الله قربانعلی درّی نجف آبادی» نے ایک بیانیہ جاری کیا ہے جس کا مکمل ترجمہ حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
قال الله العظیم: وَمَن قُتِلَ مَظْلُومًا فَقَدْ جَعَلْنَا لِوَلِیِّهِ سُلْطَانًا فَلَا یُسْرِف فِّی الْقَتْلِ إِنَّهُ کَانَ مَنصُورًا (سوره اسراء ــ آیه 33)
پاکستان کے غیرتمند اور شریف مسلمانو!
پڑوسی اور ساتھی ملک کے حکمرانو!
عزیز پاکستان کی بنیاد عدالت، انسانی کرامت، عزت اور سربلندی کے سائے میں اس ملک میں رہنے والے تمام مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ پر رکھی گئی تھی۔ اس بنیاد پر امید کی جاتی ہے کہ اقبال لاہوری اور محمد علی جناح کے پاکستان پر عقل و منطق حکفرما ہونا چاہیے۔ اور تمام اسلامی فرقے مکمل اخوت اور بھائی چارے کے ساتھ آپس میں زندگی گزاریں۔ جیسا کہ دنیا کے مسلمان اور آزادی طلب انسان یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ پاکستان کو کسی بھی صورت میں دھشتگردی اور قبائیلی اور مذہبی خانہ جنگی کا کھلاڑا نہیں بننا چاہیے، اور ظالموں، جابروں اور دھشتگردی کے حامیوں کو اس ملک میں تفرقہ بازی اور شیطنت پھیلانے کی اجازت نہیں دینا چاہیے۔
افسوس کے ساتھ وہابیت کا خبیث ٹولہ دسیوں سال سے شیطانی سیرت پر چلتے ہوئے مسلمانوں کے درمیان نفرت اور تفرقہ کی آگ بھڑکا رہا ہے اور ہزاروں بے گناہ انسانوں اور اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کا خون بہا رہا ہے اگر چہ پاکستان کے غیرتمند جوان اور اہل بیت(ع) کے مظلوم خدمتکار، پاراچنار، گلگت، بلتستان، کویٹہ، کراچی اور اس ملک کے دیگر شہروں میں شہادتوں کے جام پی رہے ہیں لیکن حقیقت میں انہیں صرف خاندان رسول خدا(ص) سے محبت اور سید الشہدا(ع) کی عزاداری کے جرم میں قتل کیا جا رہا ہے۔
ان گذشتہ سالوں میں، پاکستان کے بزرگ، برجستہ اور قابل قدر علماء اور حکمرانوں نیز عالم اسلام کے علماء اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو چاہیے تھا کہ اس سر زمین میں جاری دھشتگردی اور شیعہ نسل کشی کو رکوائیں لیکن افسوس کے ساتھ کسی نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی!
پاکستان کے شیعہ بھی حق رکھتے ہیں کہ دنیا کے تمام دیگر انسانوں کی طرح اپنے قومی حقوق یا کم سے کم اپنے شہری حقوق حاصل کر کے امن و چین کی زندگی جئیں اگر کوئی ان پر تجاوز کرے تو تجاوز کرنے والے کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے اور مجرمین کو انکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
لیکن پورے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حالیہ سالوں میں اہل بیت(ع) کے پیروکاروں کے نہ صرف قومی اور شہری حقوق پامال کئے جا رہے ہیں بلکہ ان کا کھلے عام قتل عام کر کے انہیں کمزور بنایا جا رہا ہے! یہ طریقہ کار انہیں انکے ناجائز مقاصد میں کامیاب نہیں بنائے گا اور نہ ہی ان کے عاملین کو سر بلند کرے گا۔ اس لیے کہ اگر یہ غیر اسلامی طریقہ کار کسی کو کوئی سربلندی عطا کرتا تو دنیا میں سب سے زیادہ سربلند اور کامیاب صدام ہوتا۔
پاکستان کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور عزیز بھائی علامہ شیخ راجہ ناصر عباس جعفری اور دیگر مظلوم شیعہ مسلمان، اس ملک کے کئی شہروں میں بیس دن سے بھوک ہڑتال کے ذریعے اپنی مظلومیت بھری آواز میں اپنے حقوق کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور عدل و انصاف کے خواہاں ہیں۔ پیغمبر اکرم کا فرمان ہے:  مَنْ سَمِعَ رَجُلاً یُنادِی یا لَلْمُسْلِمِینَ فَلَمْ یُجِبْهُ فَلَیْسَ بِمُسْلِم۔ لہذا امید کی جاتی ہے کہ پاکستان کے شریف مسلمان اور سرکاری اور حکومتی عہدہ دار اس سلسلے میں احساس مسئولیت کریں اور اجازت نہ دیں اس ملک کی ایک کثیر تعداد صرف فرزند رسول اور جگر گوشہ بتول سے محبت اور الفت کی وجہ سے ظلم و ستم کا نشانہ بنیں اور ان کے حقوق پامال کئے جائیں۔
پاکستانی حکومت اور فوج یہ جان لیں کہ ہر ملک کی سربلندی اور کامیابی مظلوموں کی حمایت اور ظالموں سے نفرت میں مضمر ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ اپنی ملتوں کے ساتھ پدرانہ شفقت کے ساتھ پیش آئیں اس لیے کہ وہ صرف ایک ریوڑ کے محافظ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ہمارے پڑوسی اور دوست ملک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ سید الشہدا(ع) کی عزاداری اور اہل بیت(ع) کے لاکھوں چاہنے والوں کے دیگر پروگراموں کی نسبت بھی احساس مسئولیت کریں۔ اور اس بات کی اجازت نہ دیں کہ تشدد پسند ٹولے ناحق طریقے سے شیعوں کا خون بہائیں۔ 
دری نجف آبادی
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے نائب سربراہ

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

مصر میں سرکاری فورسز کے حملوں میں متعدد دہشتگرد ہلاک

مصر میں سرکاری فورسز کے حملوں میں متعدد دہشتگرد ہلاک

 

  • News Code : 758065
  • Source : shafaqna
Brief

مصر میں سرکاری فورسز کے حملوں میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق شمالی سینا میں دہشت گردوں کے خلاف فوج اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، جسے مصری فضائیہ کی حمایت بھی حاصل ہے ، بدستور جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ دو روز کے دوران کم ازکم بائیس مسلح دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کے آٹھ خفیہ ٹھکانے اور ان کے زیر استعمال نوگھر تباہ ہوگئے ہیں۔اس دوران پانچ دہشت گردوں کو انتہا پسندانہ اور تکفیری لٹریچر کے ہمراہ گرفتار کرلیاگیا۔

مصرکے سرکاری ذرا‏ئع کے مطابق فوج اور پولیس کے جوان الشلاق،عمیر خط الجورہ، اور ابو زماط کے علاقوں کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کرنے کے مقصد سے مسلسل سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔ مصری فوج نے رفح ، شیخ زوید اور العریش میں دہشت گردوں کے خلاف ایک وسیع آپریشن شروع کر رکھاہے۔

سنہ دوہزار تیرہ میں سابق صدر محمد مرسی کی برطرفی کے بعد سے دہشت گردوں نے پولیس اور فوجی اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں شروع کی ہیں۔

شمالی سینا میں سرگرم دہشت گرد داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کی اطاعت اور پیروی کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اس گروہ کے ہاتھوں اب تک سیکڑوں مصری سیکورٹی اہلکاراپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

.......

/169

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

پاکستانی شیعوں کی بھوک ہڑتال، جہاد کا ایک نیا روپ: آیت اللہ ہادوی تہرانی

صاف کے لیے بھوک ہڑتال

پاکستانی شیعوں کی بھوک ہڑتال، جہاد کا ایک نیا روپ: آیت اللہ ہادوی تہرانی

 

  • News Code : 757834
  • Source : ابنا خصوصی
Brief

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے رکن نے اپنے بیان میں اس بھوک ہڑتال کو ایک نیا جہاد قرار دیا اور کہا: ہم عزیز پاکستان میں اہل بیت(ع) کے مظلوم پیروکاروں کے نعرہ حیدری کو بھول نہیں سکتے جو ظلم و ستم سے جان بہ لب ہو چکے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر سالھا سال سے ہو رہے ظلم و ستم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور بعض شیعہ شخصیتوں کے ذریعے جاری بھوک ہڑتال کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے آیت اللہ مہدی ہادوی تہرانی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے رکن نے اپنے بیان میں اس بھوک ہڑتال کو ایک نیا جہاد قرار دیا اور کہا: ہم عزیز پاکستان میں اہل بیت(ع) کے مظلوم پیروکاروں کے نعرہ حیدری کو بھول نہیں سکتے جو ظلم و ستم سے جان بہ لب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کو پوری رواداری اور ہمدردی کے ساتھ عدل و انصاف کا تقاضا کرنے والی اس مظلومانہ آواز کا مثبت جواب دینا چاہیے اور اہل بیت اطہار(ع) سے عشق و محبت کرنے والے اس سرزمین کے مظلوم شیعوں کو ظلم و تشدد سے نجات دلانا چاہیے۔
بیانیہ کا مکمل ترجمہ حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
"و سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون" (سوره شعراء؛ آیه 227)
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی رحلت کی سالگرہ کے ایام جو انقلاب اسلامی کو تازہ روح عطا کرتے ہیں اور صدائے حق و انصاف کے بلند کرنے والے اس رہبر حکیم کی یاد دلاتے ہیں میں دنیا کے کونے کونے سے اس حقیقت کے مشتاق ان کے مرقد کی طرف عازم سفر ہوتے ہیں اور انقلاب اسلامی کے تئیں محبتوں کے سینکڑوں قافلوں کو ہمراہ لاتے ہیں۔ ایسے ایام میں ہم عزیز پاکستان میں اہل بیت(ع) کے مظلوم چاہنے والوں اور نعرہ حیدری کی صدا بلند کرنے والوں کا بھی مشاہدہ کر رہے ہیں جو مسلسل ظلم و ستم سہتے سہتے جاں بہ لب ہو چکے ہیں اور مجاہد علما کی رہبریت میں بھوک ہڑتال کر کے جہاد کا ایک نیا چہرہ پیش کر رہے ہیں۔
امید ہے کہ یقینا پاکستانی حکمران پوری رواداری اور ہمدردی کے ساتھ اس مظلومانہ آواز جو اسلامی طریقے سے اپنے جائز مطالبات اور عدل و انصاف کی مانگ کر رہی ہے  کا مثبت جواب دیں گے اور خاندان رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ سے عشق و محبت کرنے والے اس سرزمین کے شیعوں پر ناحق ہو رہے ظلم و ستم سے انہیں نجات دلائیں گے۔
اس اہم امر کی طرف عدم توجہ ممکن ہے ملک کی اندرونی طاقت کا شیرازہ بکھرنے یا قومی اتحاد کی پامالی کا باعث بنے کہ جس کی ذمہ داری براہ راست حکومتی عہدہ داروں کی گردن پر جائے گی۔
تشدد سے دور شیعوں کی اس مجاہدت اور ان کے منصفانہ مطالبات کا منطقی جواب، نہ صرف ایک الہی وظیفہ ہے بلکہ قومی اور ملکی استحکام کو قائم رکھنے کا بھی سبب ہے۔
ہم پاکستان کے شیعوں کو ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لیے بھوک ہڑتال میں بیٹھنے والے شیعہ مجاہد علما کی اس حق پسند مہم کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور بارگاہ ایزدی سے ان کی کامیابی اور سلامتی کی دعا مانگتے ہیں یقینا امام عصر(ع) کی نیک دعائیں بھی ان کے ساتھ ہوں گی اور انشاء اللہ کامیابی ان کے قدم چومے گی۔
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
مہدی ہادوی تہرانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲

۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

سب کو چاہیۓ کہ آستان مقدس رضوی کی طرح زائرین کی با نسبت ذمّہ داری کا احساس کریں

قائم مقام تولیت آستان قدس رضوی:

همه مانند تولیت آستان قدس، نسبت به زائران و مجاوران احساس مسئولیت داشته باشیم

قائم مقام تولیت آستان قدس رضوی ضمن گرامیداشت یاد و خاطره حضرت آیت الله واعظ طبسی، تولیت فقید آستان قدس رضوی، عنوان کرد: مقوله تحول اداری که مورد تاکید حجت الاسلام والمسلمین رئیسی قرار گرفت، مسئله مهمی است که در آموزه های اسلامی نیز بر آن تاکید شده است.

1395/3/11 سه شنبه
 
 
به گزارش آستان نیوز، سید مرتضی بختیاری طی سخنانی در مراسم تودیع و معارفه قائم مقام تولیت آستان قدس رضوی، با تاکید بر اینکه سنگرهایی که ما در آن ها حضور داریم، فقط برای خدمت به مردم است، عنوان کرد: احساس مسئولیتی کهحجت الاسلام والمسلمین رئیسی درباره زائران و مجاوران حضرت رضا(ع) دارند، باید به همه ما تسری یابد تا بتوانیم فرامین حکم مقام معظم رهبری را اجرایی کنیم.
بختیاری با بیان اینکه اگر خادمان انگیزه ای جز خدمت گذاری داشته باشند، باخته اند، تصریح کرد: ما بدهکار انقلاب و شهدا هستیم و باید به وظیفه خود نسبت به این نظام اسلامی و مردم عمل کنیم.
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

⁠⁠⁠⁠⁠اخلاق کے گھر والوں کو انصاف ملے گا، فریج میں کیا رکھا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا: اکھلیش

 

نئی دہلی۔یکم؍جون: (ایجنسی) دادری کا اخلاق قتل معاملہ ایک بار پھر سیاست میں الجھتا نظر آرہا ہے۔ متھرا کے لیب سے اس رپورٹ کے آنے کے بعد کہ اخلاق کے گھر میں فریج میں بیف رکھا تھا، کیس نے اور طول پکڑ لیا ہے۔ اسے لے کر سیاست اور الزام تراشی کا دور پھر سے شروع ہو گیا ہے۔اس نئے دعوے کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے صاف کر دیا ہے کہ قاتلوں کے خلاف کارروائی ہو کر رہے گی۔ اکھلیش نے امبیڈکر نگر میں کہا کہ اخلاق کا قتل ہوا ہے، اس کے خاندان کو انصاف ملے گا، کس کے فریج میں کیا رکھا ہے، اس سے فرق نہیں پڑتا۔بتا دیں کہ گریٹر نوئیڈا کے بساهڑا سانحہ میں ایک نیا موڑ آ گیا ہے۔ بساهڑا سانحہ میں ملزمان کے وکیل کا دعوی ہے کہ جس گوشت کے ٹکڑے کو پولیس نے اخلاق کے گھر سے ضبط کیا تھا وہ گائے کا گوشت تھا۔ ملزمان کے وکیل کو گریٹر نوئیڈا کورٹ سے متھرا فورنسک لیب کی تیار کی گئی مصدقہ کاپی بھی ملی ہے۔ وکیل کے مطابق رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ تحقیقات کے لئے بھیجا گیا گوشت کا ٹکڑا گائے یا پھر اس کے بچے کا ہو سکتا ہے۔ادھر، اخلاق کے گھر سے برآمد گوشت کا ٹکڑا بیف کا ہونے کی خبر کے بعد ملزمان کے خاندان نے اخلاق اور اس کے خاندان کے خلاف گئو کشی کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اخلاق کے قتل کے ملزمان کا خاندان بدھ کی شام 4 بجے پولیس کو شکایت دے گا۔ ملزمان کے خاندان نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نے اخلاق کے خاندان کو جو معاوضہ دیا ہے اسے واپس لیا جائے۔ اگر پولیس مقدمہ درج نہیں کرتی ہے تو وہ کورٹ جائیں گے۔وہیں اخلاق کے بیٹے سرتاج نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہ جھوٹا ہے۔ ہم اسے کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ چونکہ معاملہ عدالت میں ہے اس لئے زیادہ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن ہم اسے چیلنج کریں گے۔
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali

'ٹرپل طلاق' پر 50 ہزار مسلمانوں نے چلائی دستخطی مہم، روک لگانے کا مطالبہ

 
نئی دہلی ،1جون(ایجنسی) ملک کے پچاس ہزار سے زیادہ مسلم خواتین اور مرد چاہتے ہیں کہ 'ٹرپل طلاق' یعنی تین بار طلاق کہنے پر روک لگے. تین طلاق کے خلاف 50 ہزار مسلمانوں نے دستخطی مہم چلائی ہے.
Bharatiya Muslim Mahila Andolan (BMMA) نے تین بار طلاق کہنے کو بین کرنے کے لئے ایک مہم شروع کی ہے. اس کے تحت ایک درخواست تیار کی گئی ہے، جس پر 50 ہزار مسلمانوں نے دستخط کئے ہیں. گجرات، مہاراشٹر، یوپی سمیت 13 ریاستوں کے مسلمانوں نے اس پر دستخط کئے ہیں. تاہم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس کی مخالفت کا اعلان کیا ہے.
BMMA نے نیشنل کمیشن فار ویمن (NCW) سے بھی اس مہم کو اپنی حمایت دینے کے لئے رابطہ کیا ہے. درخواست پر گجرات، مہاراشٹر، راجستھان، مدھیہ پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، اڑیسہ، مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ، کیرل، اتر پردیش ریاستوں کے مسلمانوں نے دستخط کئے ہیں.
 
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰
basit ali