لبنان کے وزیر صنعت حسن حاج حسن نے شمال مشرقی شہر بعلبک میں منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کے دوران استقامتی محاذ کے ہاتھوں مشرق وسطی سے متعلق صیہونی حکومت، امریکا اور سعودی عرب کی سازش کو ناکام بنادیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان حکومتوں نے مشرق وسطی میں اپنی ناکامیوں کی تلافی کے لئے حزب اللہ کے خلاف زیادہ مخاصمانہ رویّہ اپنا رکھا ہے-
اس سے پہلے لبنان کے ایک مسیحی رہنما انطوان ضو نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حزب اللہ استقامتی محاذ کا بنیادی ستون ہے جو صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ اور توسیع پسندانہ پالیسیوں کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے، کہا کہ حزب اللہ پرامن بقائے باہمی اور قومی و عالمی سلامتی و استحکام پر یقین رکھتی ہے اور اسلامی تعلیمات پر پوری طرح کاربند ہے-
واضح رہے کہ امریکا، سعودی عرب اور مغربی ممالک، جبہۃ النصرہ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو پروان چڑھا کر لبنان میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ صیہونی حکومت لبنان میں اپنے ناپاک مقاصد حاصل کر سکے-
ابنا۔ بحرین کی ’’عمل اسلامی تحریک‘‘ کے سکریٹری جنرل کو پانچ سال آل خلیفہ کی جیل میں رکھنے کے بعد آج رہا کر دیا۔
شیخ محمد علی المحفوظ کو ۲۰۱۱ میں آل خلیفہ کی عدلیہ نے دس سال جیل کی سزا سنائی تھی اور آخر کار سپرئم کورٹ میں احتجاج کے بعد کورٹ نے پانچ سال کم کر کے پانچ سال کے لیے انہیں جیل میں بند کر دیا تھا۔
شیخ المحفوظ کی آزادی کی رہائی کے ساتھ ساتھ، اس تحریک کے دیگر عہدیداروں شیخ جاسم الدمستانی، اور سید مھدی ھادی الموسوی کو بھی رہائی ملی ہے۔
اس سیاسی رہنما اور عالم دین کو ایسے حال میں جیل سے رہا کیا گیا ہے کہ آل خلیفہ کی عدلیہ نے چند ماہ قبل ۸ افراد کو تاعمر جیل کی سزا کا حکم سنایا ہے۔
واضح رہے کہ ہیومن راٹس واچ نے متعدد بار حکومت آل خلیفہ کو مخالفین پر ظلم و تشدد اور انہیں معلومی الزامات کی بنا پر جیلوں میں بند کئے جانے پر متنبہ کیا ہے۔
ابنا۔ صدر تحریک سے وابستہ مظاہرین نے بغداد کے گرین زون میں داخل ہو کر عراقی پارلیمنٹ کو اپنے گھیراؤ میں لے لیا ہے۔
سید مقصدیٰ صدر کے حامیوں نے عراقی پارلیمنٹ ہاوس پر حملہ کیا اور پارلیمانی نمائندوں کی گاڑیوں کوبھی توڑ پھوڑ دیا۔
اطلاعات کے مطابق، مشتعل مظاہرین نے عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے ’’عمار طعمہ‘‘ کو زدوکوب بھی کیا۔
مظاہرین نے پارلیمنٹ ہاوس میں داخل ہونے کے بعد نماز بھی ادا کی۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں سے سید مقتدیٰ صدر اور ان کے حامی، عراقی پارلیمنٹ سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت اپنے اراکین میں تبدیلی لائے اور ناکارہ وزراء کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے۔
مظاہرین نے کئی دن بغداد کے گرین زون کے باہر دھرنا بھی دیا اور حکومت اور پارلیمنٹ کے وعدوں کے بعد دھرنا ختم کیا مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔
بنا۔ روضہ کاظمین کے زائرین کے راستے میں ہوئے دھشتگردانہ حملے میں کم سے کم ۱۴ زائر شہید ہوئے ہیں جبکہ ۲۵ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بغداد کے سکیورٹی کمانڈر ’’سعد معن‘‘ نے اس بارے میں کہا: دھشتگردوں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو آج صبح بغداد کے علاقے نہروان میں ایسے مقام پر بلاسٹ کر دیا جہاں سے روضہ کاظمین کے زائر رفت و آمد کرتے ہیں۔
سعد معن نے کہا: دھماکے کے فورا بعد سکیورٹی دستوں نے موقع پر حاضر ہو کر زخمیوں کو فورا قریبی ہسپتال میں منتقل کیا۔
تاحال شہدا اور زخمیوں کی دقیق اطلاع معلوم نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ کاظمین میں امام موسی کاظم(ع) کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کا سلسلہ گزشتہ روز سے شروع ہو گیا ہے اور حرم مطہر کو سیاہ پوش کر دیا گیا ہے۔
بغداد۔ 30 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) عراقی دارالحکومت بغداد کے نواحی علاقے میں شیعہ زائرین کے ایک قافلے کو کاربم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔ تاحال اطلاعات کے مطابق اِس خود کْش حملے سے 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سکیورٹی اور طبی ذرائع کے مطابق اس دہشت گردانہ حملے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شیعہ زائرین شمالی بغداد کے نواح میں امام موسیٰ کاظم کے روضے پر سالانہ برسی میں شرکت کے لئے وہاں جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ امام کے روضے والے علاقے نہروان میں بم کو نصب کیا گیا تھا۔ اسلامک اسٹیٹ نے اِس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔siasat
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں کی تقسیم کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز تہران میں جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما رمضان عبداللہ شلح سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینیوں سمیت خطے کی مظلوم قوموں کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کا اتحاد اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت، ایران کی اصولی پالیسی کا حصہ ہے۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر اور اسٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایران، عالم اسلام کے اتحاد کو محفوظ رکھنے،دہشت گردی کے سدباب اور صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد میں تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبرولایتی نے مزید کہا کہ اسلام دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی پالیسی ہے اور ایران اس موقف سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے۔